31

خواتین کیلئےروزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ فرزانہ بی بی

ضلع ایبٹ آباد کی 13 لاکھ آبادی کا 47 فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے ،جبکہ اس ضلع کی تقریبا 90 آبادی دیہی علاقوں میں آباد ہے ،جہاں روزگار کے مواقع انتہائی محدود ہیں جن کا زیادہ تر انحصار کھیتی باڑی ،گلہ بانی ،چھوٹے کاروبار ،یا دیگر شہروں میں ملازمتوں پر ہے ،تاہم ضلع ایبٹ آباد میں ماسوائے محدود شہری علاقوں کے دیہات میں خواتین کیلئےروزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
یہ خواتین زیادہ تر گھریلوامور ،کھیتی باڑی یا مال مویشی کی دیکھ بھال تک محدود ہوتی ہیں ۔

تاہم چند سال قبل ضلع ایبٹ آباد کے ایک چھوٹے سے پہاڑی گائوں بڑا ہوتر کی رہائشی فرزانہ بی بی نےاس مفروضے کو غلط ثابت کرنے کا عملی تجربہ کیا ۔کسی بھی تعلیم اور ہنر کے بغیر انہوں نے پودوں کی کاشت اور فروخت کے ذریعے نہ صرف خودکو بلکہ اپنے گائوں اور اردگرد بستیوں کی درجنو ں خواتین کو معاشی طور پر اپنے قدموں پر کھڑا ہونے میں مدد فراہم کی ۔

ان کی ابتدائی کوشش ثمر مند ہوئی تو ان کا حوصلہ بڑھا اور سرکاری محکموں کی جانب سے انہیں سپورٹ فراہم کردی گئی ،جو ان کے مقصد میں نہایت فائدہ مند رہی ۔

نورین گل گذشتہ کئی سالوں سے محکمہ جنگلات لوئرہزارہ رینج میں بطور کمیونٹی ڈویلمنٹ آفیسر فرائض سرانجام دے رہی ہیں ۔ان کے بقول خواتین کو پھلدار اور سایہ دار درختوں کی کاشت اور بالخصوص نرسریوں کے قیام کے عمل میں شریک کرنے کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں ۔

کیوں کہ خواتین مردوں کی بہ نسبت زیادہ ذمہ داری کیساتھ پودوں کی نگہداشت اور دیکھ بھال کرتی ہیں ۔ان کے کردار کے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ آنے والے پروجیکٹس میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیئے جائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں