مانسہرہ۔ تھانہ صدر کی حدود اوگرہ میں 22سالہ نوجوان کی تشدد شدہ لاش زیر تعمیر گھر کے گھڑے سے برآمد ماں کی طرف سے بڑے بیٹے اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف رپورٹ درج نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لٸے پولیس کے چھاپے شروع ہیں ۔
جلد گرفتاری اور مزید انکشافات متوقع تفصيلات کے مطابق مسماة عابدہ دختر تاج محمد سکنہ اوگرہ حال راولپنڈی نے کنگ عبداللہ ہسپتال میں ابتدائی رپورٹ درج کرواتے ہوۓ موقف اختیار کیا کہ میری تقریبا 20 سال قبل شوہر تبارک سے گھریلوں ناچاقی پر طلاق ہو گٸی بڑا بیٹا بلال والد کے پاس رہ گیا اور چھوٹا بیٹا عنایت میرے پاس تھا ۔
جسےمیں نے لوگوں کے گھروں میں برتن وغیرہ دھو کر پال کر بڑا کیا گزشتہ ماہ 29جنوری کو عنایت نے بڑے بھاٸی بلال کی دعوت پر مانسہرہ مجھے بتا کر آیا یکم فروری شام سے میری چھوٹے بیٹے عنایت کا موبائل آف ہوگیا اور رابطے منقطع ہو گئے۔
جس پر میں گزشتہ روز آبائی اوگرہ آٸی اور اپنے بھائیوں اور رشتہ داروں کی مدد سے اپنے بیٹے کی تلاش شروع کی اور میرے سابقہ شوہر اور بڑے بیٹے بلال تبارک کے زیر تعمیر گھر میں شک کی بنا پر دوران تلاشی مٹی میں چھپایا گیا پسٹل اور میرے معصوم نوجوان بیٹے کی لاش برآمد ہوٸی۔
جس پر مدعی متاثرہ والدہ کی طرف سے نامزد ملزمان بڑے بیٹے بلال ولد عنایت اور اس کے ساتھیوں عدنان ولد رفیق سکنہ اگرہ اور بنارس ولد یوسف سکنہ کھوڑی مہاٸیاں کے خلاف اپنے چھوٹے بیٹے عنایت پر تشدد اور گولیاں مار کر قتل کرنے کی رپورٹر درج کروادی۔
لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثإ کے حوالے کر دی گئی جبکہ ڈی اہس پی ہیڈ کوارٹر کے حکم پر ایس ایچ او تھانہ صدر گلنواز خان نے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے کر ملزمان کی گرفتاری کے لٸے چھاپے شروع کر دیئے ہیں ملزمان کی جلد گرفتاری اور مزیذ سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔