50

ایمل ولی کے بیان سے ھزارہ کی کروڑوں عوام کی دل آزاری ھوئی ہے

مانسہرہ. ایمل ولی کے بیان سے ھزارہ کی کروڑوں عوام کی دل آزاری ھوئی ہے۔ ایمل ولی کو ھزارہ کی عوام سے فورا معافی مانگنی چائیے صوبہ ھزارہ کا قیام ناگزیر ہے ھزارہ کی عوام کو صوبہ ھزارہ کاز سے کوئی نہیں روک سکتا،صوبہ ھزارہ کے قیام کی جدوجہد کے لیے ہمارۓ سات نوجوانوں نے اپنے خون کے نذرانے پیش کئے ھیں انکی قربانی کو کھبی رائیگاں نہیں جانے دیا جاۓ گا۔

تحریک صوبہ ہزارہ کا ایمیل ولی کے بیان پر شدید ردعمل۔گزشتہ روز میڈیا بریفنگ دیتے ہوۓ صوبہ ہزارہ کے نوجوانوں جن میں ڈاکٹر عامرشہزاد، محمد حیدر، یاسر سواتی عرف فوجی، سید شبیر حسین شاہ،
محمد نزاد ممبر، محمد شہنواز، دلدار احمد سابق تحصیل ممبر تحصیل بفہ، عمرنواز، شاہد تنولی، ماجد تنولی، زین العابدین چئیرمین، عبدالحکیم کوہستانی، یاسرشہزاد تنولی، محمد نعیم، شیخ نذیر، اکرام قریشی ودیگر نے کہا کہ اگر ایسی زبان دوبارہ استعمال کی گئی تو نقص امن کے ذمہ دار اے این پی قائدین ہوں گئے ایمل ولی بیان کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔

تحریک صوبہ ہزار کا ایمیل ولی کی اس حرکت پر پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اگر ایسی زبان دوبارہ استعمال کی تو تحریک ہزارہ کا ہر نوجوان اسحلہ اُٹھانے پر مجبور ہو جاۓ گا۔ صوبہ ہزارہ میں ہر اقوام بستی ہے ہزارۓ وال اور پٹھان قوم اس بیان پر سخت غصہ میں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار تحریک صوبہ ہزارہ کے نوجوانون نے کی ہزارہ کے نوجوانوں کا مزید کہنا تھا کہ ایمل ولی خان تمھیں یاد ہونا چاہیے کہ اے این پی کے لیڈر مانسہرہ، ابیٹ آباد سے براستہ شیروان بھاگے تھے۔ مریم نواز کو بھی یہ ہی کہیں گے کہ جب تم لوگوں کے پاس اکثریت سے تھی۔ جب کیوں نہیں صوبہ بنایا۔ لالی پاپ دینے کا دور گزر چکا ہے، ایمل ولی کے بیان پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں .

جس کی آئین میں اجازت دیتا ہے تم ہزارہ کے حق میں نہیں جو اس کی بات کرتے ہو تم لوگوں نے تو پاکستان کی نفی کی تھی یہ تو ہزارے وال قوم تھی جس کی وجہ سے صوبہ سرحد پاکستان کا حصہ بنا۔ ہمارے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے آج ہزارہ کی عوام الگ صوبہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تحریک صوبہ ہزارہ کے نوجوانوں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اگر ہزارہ صوبہ نہیں بن سکتا تو ہمیں دارالخلافہ اسلام آباد کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں