21

ایم ا یس او مانسہرہ کے زیر اہتمام فضلاء سیمینار

مانسہرہ . ایم ا یس او مانسہرہ کے زیر اہتمام فضلاء سیمینار بعنوان عرب و عجم حضرت امیر معاویہ و حفظ و تجوید مکمل کرنے والے طلباء شعادت العالمیہ کورس مکمل کرنے والے علماء کرام کی دستار بندی کی گئی سیمینار میں ضلع بھر سے طلباء علماء اور نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی.

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ایم ایس او سردار مظہر، اعزاز الحق ہزاروی، صوبائ راہنماء اہلسنت والجماعت مولانا ربنواز طاہر، شیخ الحدیث مولانا شاہ عبدالقادر، سابق امیدوار تحصیل چئیرمین کمال سلیم خان، عمران معاویہ، قاضی سعیدالزمان، ضلعی صدر احمد مجتبٰی، ڈاکٹر ضیاءالحق و دیگر نے کہا کہ وہ شخص جس نے عرب و عجم کو فتح کیا.

وہ حضرت امیر معاویہ تھے ایم ایس او پورے ملک میں اسلامی قانون کے نفاز اور غلبہ اسلام کے لئے محنت کر رہی ہے اب ہماری زمہ داری بنتی ہے کہ پوری دنیا میں ہم صحابہ کرام کی سیرت کونے کونے میں پہنچائیں ہم ملک پاکستان کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں.

ایم ایس او وہ واحد تنظیم ہے جو مستقبل کے لیڈر دیتی ہے جو صحابہ کرام سے محبت کرتا ہے وہ کبھی ناکام نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ آج ہم صحابہ کرام کے راستے کو چھوڑ کر مختلف آزمائشوں کا شکار ہیں آج کل بے حیائی بے دینی اور علماء کرام پر میڈیا وار تسلسل سے جاری ہے دفاع صحابہ کے خلاف گلگت سے کراچی خیبر سے گوادر تک رافضیت نے مخالفت کی انتہا کی ہے.

فاتح عرب و عجم خلیفہ پنجم اور پہلے اسلامی بحری بیڑے کے موجد حضرت امیر معاویہ کے دور خلافت مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے. پہلے مسجد امام وقت کا حکمران اور گورنر و دیگر عہدوں پر فرائض سر انجام دیتے تھے آج خطیب و امام کو عہدہ یا عوامی زمہ داری کیوں نہیں دی جاتی تمام سیاسی جماعتی پارٹیوں کو شعائر اسلام کی خاطر جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں.

کبھی امریکہ اور کبھی آئی ایم ایف کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں ملک ڈیفالٹر ہو رہا ہے سپر پاور امریکہ نہیں اللہ ہے ملک و ملت کو آزمائش سے نکالنے کے لئےپوری قوم اور بالخصوص نوجوانوں کو آگے آ کر ریاست مدینہ طرز کی اسلامی ترقیاتی انقلابی حکومت قائم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا.

وطن عزیز اور امت کو آگے بڑھانے کے لئے سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا پڑے گا انہوں نے کہا کہ آج کالجوں یونیورسٹیوں میں نوجوان نسل کو تباہ کرنے کے لئے منشیات فحاشی و عریانی کو پروان چڑھایا جا رہا ہے ہم اپنے لوگوں کو نظریات کے طور پر تیار کر رہےہیں آخر میں قران پاک حفظ و تجوید اور فارغ التحصیل علماء کرام کی دستار بندی کی گئی. اور شیلڈز دی گئیں. اورملک و ملت کی سلامتی اور اسلام کی سربلندی کے لیے اجتماعی دعا کی گئ.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں