31

ہری پور شہر کی بنیاد 1821ء میں سکھ جنرل ہری سنگھ نلوہ نے فوجی نقطہ نظر سے رکھی

ہری پور. ہری پور شہر کی بنیاد 1821ء میں سکھ جنرل ہری سنگھ نلوہ نے فوجی نقطہ نظر سے رکھی۔ ہری پور شہر میں ایک قلعہ تعمیر کیا گیا جس کا نام Harkishan Garh Fort تھا . جس کی دیواریں 4 میٹر چوڑی اور16 میٹر اونچی تھیں۔ قلعہ میں داخل ہونے کے لئے چار دروازے تھے۔

ہری پور کا نام رنجيت سنگھ کےايک سِکھ جرنيل ہری سنگھ نلوہ کے نام پر رکھا گيا۔ ہری پور تحصيل کو يکم جولائی، 1992ء ميں ضلع کا درجہ دے کر ضلع ايبٹ آباد سے علیحدہ کر دياگيا۔یہ شہر اسلام آباد سے 65 کلومیٹر اور ایبٹ آباد سے 34 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس ضلع کو جغرافيائی محلِ وقوع کے لحاظ سے کليدی حيثيّت حاصل ہے۔ کيونکہ يہ ضلع ہزارہ ڈویژن اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے مابين ايک پھاٹک کا درجہ رکھتا ہے۔

ہری پور موسم کے لحاظ سے گرم بارانی معتدل خطے میں شمار کیا جا سکتا ہے۔ یہاں سب سے ذیادہ گرم مہینہ جون کا ہوتا ہے، جس میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ جاتا ہے،اس کے بعد جولائی ،اگست میں مون سون کی وجہ سے بہت زیادہ بارشیں ہوتیں ہیں جس سے گرمی کا زور تو ٹوٹ جاتا ہے مگر حبس بہت بڑھ جاتی ہے۔

نومبر کے مہینے میں سب سے کم بارش ہوتی ہے اور پورا ماہ عموماً خشک سردی میں گزرتا ہے ۔سردی کے موسم میں جنوری سب سے سرد ہوتا ہے، جب بعض دنوں میں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے بھی گر جاتا ہے۔مارچ ،اپریل اور ستمبر،اکتوبر کے مہینوں میں موسم معتدل رہتا ہے ۔

جنگلوں ،ندی نالوں اور آبشاروں سے آباد ہیں۔اس لئے یہاں حیوانات اور نباتات کی بہت سی نسلیں موجود ہیں۔ہری پور میں پھلوں کے باغات بہ کثرت موجود ہیں ۔ جن میں لوکاٹ، امرود، مالٹا اور لیچی جیسے پھل پیدا ہوتے .

پشاور سے اسلام آباد موٹر وے اور غازی بروتھا بند پراجيکٹ کے قيام سے ضلع کی سماجی اور معاشی ترقی مزيد يقينی ہونے کا امکان ہے۔تحصیلوں کی تعداد 3: ہری پور اور غازی اور خان پور ممکنہ طور پر تیسری تحصیل ہے۔ہری پور ضلع کا کُل رقبہ1725 مربع کلوميٹر ہے۔یہاں فی مربع کلومیٹر 581 افراد آباد ہيں۔

سال 2017 کی مردم شماری کے مطابق ضلع کی آبادی 1003031 ہے۔دیہی آبادی کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔کُل قابِل کاشت رقبہ 77370 ہيکٹرزہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں