28

پولیس چوروں کو گرفتار کرنے میں ناکام اہلیان خاکی ماکسی نے ڈی پی او ظهور بابر آفریدی سے بڑا مطالبہ کردیا۔

مانسہرہ . تھانہ ناکی چوروں کے نرغے میں پولیس تھانے تک محدود وارث نامی ایس ایچ او کو تھانہ بفہ سے چوری کی پے در پے وارداتوں کو کنٹرول نہ کرنے پر پولیس لائن بجھوایا تھا سفارش کر کے تھانہ ناکی میں لگ گئے .لوگوں نے ڈی پی او مانسہرہ محسور با ر آفریدی سے کسی اچھے افیسر کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلع مانسہرہ میں تھانہ ناکی کی حدود میں چوروں نے انت مچا دی ہے چوری کی درجنوں وارداتیں ہو چکی ہیں مگر پولیس ٹس سے مس نہیں ہو رہی پھر مزے سے چوری کر کے چلے جاتے ہیں مگر پولیس کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھانہ خاکی میں جب لوگ اپنی کمپلین کرنے جاتے ہیں تو پہلے تو ان کی بات ہی نہیں سنی جاتی جب درخواست لکھ دی جاتی ہے ہے.

تو ایس ایچ او اور محر کہتا ہے کہ ہمارے پاس نفری بھی نہیں اور اہلکار بھی نہیں اور لوگ اپنی گاڑی میں لے جائیں تو وہاں پہنچ کر پولیس اہلکار مدعی مقدمہ پر پریشر ڈالتے ہیں کہ کسی کو نامزد کریں ورنہ درخواست رد کر دی جائے گی جبکہ پیسوں کی ڈیمانڈ بھی کی جاتی ہے متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہماری چوری ہوتی ہے ہمیں کیا پتہ چور کون ہے؟ پولیس کا کام ہے چوروں کو ڈھونڈیں مگر الٹا پولیس شہریوں کو ہی پریشان کرتی ہے۔

یاد رہے کہ ایس ایچ اونا کی وارث خان اس سے قبل تھانہ بند میں بطور ایس ایچ او تعینات تھے جبکہ وہاں چوروں اور ڈکیتوں نے شہریوں کا جینا محال کر دیا تھا مگر وارث نان کسی ایک بھی چور یا ڈکیت کوگرفتار نہ کر سکے۔

جس پر سابق ڈی پی او نے اسے لائن حاظر کر دیا تھا۔ اور وارث خان ایک بار پھر سفارش کروا کے تھانہ خاکی تعینات ہوئے مگر یہاں بھی چوروں کی پے در پے وارداتوں نے شہریوں کا جینا محال کر دیا ہے جبکہ تھانہ ماکی میں الٹا شکایات لے کر آنے والے شہریوں کو ہی ہراساں کیا جاتا ہے شہریوں نے دبنگ افیسر ڈی پی او ظہور باہر آفریدی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے شہریوں نے کہا ہے کہ کہ فوری طور پر تھانہ خاکی میں کسی اچھے اور قابل افیسر کو تعینات کیا جائے تاکہ علاقع میں چوری کی وارداتیں کم ہوسکیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں