آٹا تقیسم کا طریقہ عوام کی تذلیل ہے جسکو مسترد کرتے ہیں ،جماعت اسلامی

مانسہرہ جماعت اسلامی ضلع مانسہرہ کے زیر اہتمام نمازجمعۃ المبارک کے بعد ختم نبوت چوک مانسہرہ میں حکومت کی جانب سے مفت آٹا تقسیم کے دوران مرنے والے 12 افراد آٹا تقسیم کے ناقص طریقہ کار اور عوام کی تذلیل پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرہ سے جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر و امیدوار پی کے 34 شفاعت علی خان، شیخ ندیم شہزاد ضلعی صدر جے آئی یوتھ، امیر جماعت اسلامی عمر امتیاز ایڈووکیٹ ، حافظ مسعود، سماجی شخصیت یوسف سحر ، جنرل سیکرٹری انجمن تاجران مانسہرہ حاجی حنیف اعوان، و رکن جماعت قاضی سیف الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مفت آٹا تقسیم کے نام پر عوام کی تذلیل بند کی جائے، یہ پاکستان سفید انگریزوں کا نہیں، سیاح انگریزوں کا پاکستان ھے،یہاں عوام کو اپنا حق خودچھیننا پڑے گا،آٹا تقسیم کے دوران بارہ لوگ شھید ھوئے لیکن انکا نام کسی حکمران نے نہیں لیا،مقررین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریب عوام میں تقسیم ھونے والا آٹاچوکر سے بدتر ھے۔ اس آٹا کی روٹی نہیں بنتی بلکہ اس آٹا سے عوام مختلف بیماریوں کا شکار ھورھے ہیں ۔اسی طرح عوام کی تذلیل بھی کی جاری ہے ۔ مقررین نے کہا کہ سستا اور مفت آٹا کے نام پر عوام کو زہر کھلایا جارہا ھے،رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں عوام کو اذیت مت دی جائے، آٹا تقسیم کے طریقہ کار مسترد کرتے ھوئے آٹے کی مخصوص مقامات پر تقسیم کا عمل روک کر اس پر سبسڈی دی جائے، آٹے کی قیمتیں کم کرکے دسترس میں لائی جائیں، اور عام دکانوں پر فروخت کیلئے رکھا جائے،تاکہ عوام کی تذلیل کا سلسلہ بند ہوسکے ھمارا ان ناائل حکمرانوں سے مطالبہ ھے کہ ماوں،بہنوں ، اور بوڑھے افراد کو روزے کی حالت میں زلیل ہونے سے بچایا جائے اور آٹا سبسڈائز کر کے عام عوام کی دسترس تک پہنچایا جائے، اگر مفت تقسیم کرنا ہے تو عوام کی دہلیز تک اس کی رسائی کو ممکن بنایا جائے، اگر حکومت و انتظامیہ سے نہیں ہو سکتا تو جماعت اسلامی الخدمت کے رضا کاروں کے زریعے یہ آٹا عوام کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے تیار ہے تاکہ عوام باعزت طریقہ سے اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں۔ اگر حمرانوں نے اپنا طیور نہ بدلا تو آج آٹا پر لگی” عوام کی یہ لائنیں حکمرانوں کے گھروں کے آگے اپنا حق لینے کے لیےکھڑی نظر آئیں گی”.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں