افغانستان میں شدید زلزلہ: 622 سے زائد افراد جاں بحق، 1635 زخمی، پڑوسی ممالک میں بھی جھٹکے محسوس

78

افغانستان کے مشرقی صوبوں میں گزشتہ رات آنے والے شدید زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی۔ یہ زلزلہ 31 اگست 2025 کو مقامی وقت کے مطابق رات 11:47 بجے آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.0 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز ننگرہار صوبے کے کوز کنڑ ضلع میں جلال آباد سے تقریباً 27 کلومیٹر مشرق کی جانب تھا، جو پاکستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ زلزلے کی گہرائی صرف 8 کلومیٹر تھی، جس کی وجہ سے سطحی اثرات زیادہ شدید تھے۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق، اس قدرتی آفت میں اب تک 622 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 610 کا تعلق کنڑ صوبے سے ہے جبکہ ننگرہار میں 12 افراد جان سے گئے۔ زخمیوں کی تعداد 1635 سے تجاوز کر چکی ہے، اور یہ اعداد و شمار مسلسل بڑھ رہے ہیں کیونکہ دور دراز علاقوں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر کنڑ اور ننگرہار صوبے ہیں، جہاں لگھمن صوبہ بھی جزوی طور پر شامل ہے۔
زلزلے نے کئی دیہات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ کنڑ میں تین دیہات مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گئے، جبکہ مجموعی طور پر 600 سے زائد مکانات گر چکے ہیں یا شدید نقصان کا شکار ہوئے ہیں۔ یہ مکانات زیادہ تر مٹی اور پتھر سے بنے تھے، جو زلزلے کی شدت برداشت نہ کر سکے۔ زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس اور بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس نے سڑکیں بند کر دیں اور امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا کی۔ ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ مزار ای دارا گاؤں میں درجنوں افراد ہلاک اور تقریباً سو زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں، لیکن دور افتادہ علاقوں تک رسائی مشکل ہے۔
یہ افغانستان کا 2022 کے بعد سب سے مہلک زلزلہ ہے، جب 6.1 شدت کے زلزلے میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ طالبان حکومت نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے، اور اقوام متحدہ سمیت مختلف تنظیمیں مدد کے لیے تیار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں