تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج کھولے جائیں گے، این ڈی ایم اے کا فلڈ الرٹ جاری

12

قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج دوپہر کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، جو کہ ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی بلندی تک پہنچنے کی وجہ سے ضروری ہو گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق، ڈیم کی پانی کی سطح 1,550 فٹ کی زیادہ سے زیادہ تحفظی سطح تک پہنچ چکی ہے، جس کی وجہ سے اسپل ویز کھول کر پانی کی نکاسی کی جائے گی۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عمل سے دریائے سندھ اور ملحقہ ندیوں اور نالوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اور مقامی آبادیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مون سون کی شدید بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی کی بڑی مقدار چھوڑنے کی وجہ سے تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی ڈیموں جیسے پونگ اور بھاکرا (ستلج پر) اور تھین ڈیم (راوی پر) سے پانی کی رہائی نے راوی، ستلج اور چناب دریاؤں میں پانی کی سطح کو خطرناک حد تک بلند کر دیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق، اسپل ویز کھولنے سے تقریباً 250,000 کیوسک پانی کی نکاسی متوقع ہے، جو کم درجے کے سیلاب کی حد میں آتی ہے۔ یہ قدم ڈیم کی حفاظت اور اوور فلو کو روکنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، لیکن اس سے نچلے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

این ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ندیوں، نالوں اور پانی کے ذخائر سے دور رہیں، اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ نچلے علاقوں میں رہنے والوں کو ممکنہ انخلا کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے، اور حکام کو پانی کی سطح میں تبدیلیوں سے عوام کو آگاہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دریائے سندھ کے آس پاس کے اضلاع جیسے ڈیرہ اسماعیل خان، لیہ، مظفر گڑھ اور دیگر علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے، جہاں پہلے ہی مون سون کی بارشوں سے نقصان ہو چکا ہے۔ حکومتی ادارے ریسکیو ٹیمیں تیار رکھے ہوئے ہیں، اور عوام سے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
یہ صورتحال موسمیاتی تبدیلی اور سرحدی پانی کی سیاست کی وجہ سے مزید پیچیدہ ہو رہی ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات کو پہلے سے منصوبہ بندی کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی اور مالی نقصانات کو کم کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں