خیبرپختونخوا میں زراعت کے فروغ کیلئے اہم اقدامات، چیف سیکرٹری کی اجلاس میں ہدایات

60

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ زراعت کے روڈمیپ پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری زراعت اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں جاری منصوبوں، ترجیحات اور مقررہ اہداف کے بروقت حصول پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جنگلی زیتون کے درختوں کو تیل پیدا کرنے والی یورپی اقسام میں تبدیل کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اس منصوبے کے تحت ضم اضلاع میں ایک لاکھ پچاس ہزار زیتون کے درختوں پر قلم لگانے کا ہدف مقرر ہے، جن میں سے 75 ہزار پودوں پر ستمبر تک اور باقی اکتوبر تک قلم لگانے کا کام مکمل کیا جائے گا۔ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی مزید ایک لاکھ پچاس ہزار پودوں پر قلم لگانے کا منصوبہ شامل ہے۔ چیف سیکرٹری نے زیتون کی برآمد کے لیے سرٹیفکیشن کو لازمی قرار دیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت دی۔

مزید بتایا گیا کہ کسانوں کو ایک ہی جگہ پر سہولیات فراہم کرنے کے لیے فارم سروسز سینٹرز کو فعال بنایا جا رہا ہے اور ان کے انتظامی ڈھانچے کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ موجود مشینری کو بھی فعال کیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فصلوں کی بروقت حفاظت کے لیے آئی سی ٹی پر مبنی پیسٹ سرویلنس سسٹم جون 2026 تک نافذ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پانچ ہزار ایکڑ بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنانے، بڑی فصلوں کی جی آئی ایس میپنگ کرنے اور گندم، مکئی، چاول، گنا و پھلوں کی پیداوار بڑھانے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

اعلیٰ معیار کی سبزیوں کی کاشت کے فروغ کے لیے 500 محفوظ زرعی ڈھانچے قائم کیے جائیں گے جبکہ 600 کنال رقبے پر ورٹیکل ویجیٹیبل فارمنگ متعارف کرائی جائے گی۔ اسی طرح صوبے کے 23 اضلاع میں 47 ماڈل مائیکرو واٹر شیڈز کے ذریعے 300 ایکڑ بنجر زمین کو زرعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

چیف سیکرٹری نے محکمہ زراعت کو منصوبہ بندی و ترقیات محکمہ کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی تاکہ منصوبوں کو تیزی اور مؤثر انداز میں مکمل کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں