صوبہ ہزارہ تحریک: قومی سطح پر رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل، سب سے پہلے صوبہ ہزارہ بنانے کا مطالبہ

11

صوبہ ہزارہ تحریک کے چیئرمین اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ملک میں نئے صوبے وقت کی ضرورت ہیں اور سب سے پہلے صوبہ ہزارہ قائم کیا جائے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صوبہ ہزارہ تحریک کی سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ قومی سطح پر رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان، پارلیمانی لیڈروں، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کرے گی۔

اجلاس اور پریس کانفرنس میں سینیٹر محمد طلحہ محمود، مرتضیٰ جاوید عباسی، کیپٹن (ر) محمد صفدر، ڈاکٹر شاہستہ جدون، پروفیسر سجاد قمر، زرگل خان، نواب زادہ ولی محمد، پرنس فضل الحق، سردار گوہر زمان، قاضی اسد، اعجاز درانی، سمیت اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

سردار محمد یوسف نے کہا کہ صوبہ ہزارہ تمام آئینی و انتظامی شرائط پوری کرتا ہے، قرارداد دو مرتبہ خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور ہو چکی ہے اور بل ایوانوں میں پیش کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “چھ کروڑ عوام کے لیے چار صوبے تھے اور آج پچیس کروڑ عوام کے لیے بھی صرف چار ہی صوبے ہیں، یہ ناانصافی ہے۔”

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہزارہ صوبہ تمام جماعتوں اور اقوام کا متفقہ مطالبہ ہے اور اس پر فوری عمل درآمد ضروری ہے۔ کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ ہزارہ ملک کا زرخیز اور وسائل سے مالا مال خطہ ہے جو اپنے اخراجات خود برداشت کر سکتا ہے۔ مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ “ہزارہ الیکٹرک کمپنی بن چکی ہے، ان شاءاللہ ہزارہ صوبہ بھی جلد بنے گا۔”

پروفیسر سجاد قمر نے بتایا کہ کمیٹی میں مختلف اضلاع کے نمائندے شامل ہوں گے جو قومی سطح پر اتفاق رائے پیدا کر کے صوبہ ہزارہ کے بل کو دوبارہ ایوانوں میں پیش کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہزارہ کے تمام اضلاع میں کل جماعتی کانفرنسز منعقد کی جائیں گی تاکہ اس مطالبے کو مزید تقویت دی جا سکے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ہزارہ صوبے کی تحریک میں سات جانوں کی قربانی دی گئی ہے اور کسی صورت اس مطالبے کو پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔ اگر ضرورت پڑی تو ایک مرتبہ پھر بھرپور عوامی تحریک چلائی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں