مانسہرہ کے تھانہ سٹی کے علاقہ محلہ نیلاں میں 4 ستمبر 2025 کو 17/18 سالہ نوجوان منیب احمد کے قتل کے ڈراپ سین کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کی شاندار تفتیش کے نتیجے میں مقتول کا سگا بھائی ولید احمد ہی قاتل نکلا۔ ملزم نے گھریلو ناچاقی پر اپنے بھائی کو قتل کیا اور پھر خود پولیس کو رپورٹ درج کرائی تاکہ اصل حقیقت چھپائی جا سکے۔
پولیس کے مطابق، ولید احمد نے ابتدائی طور پر رپورٹ درج کرائی تھی کہ وہ صبح 11:30 بجے فارمیسی پر تھا جبکہ اس کی والدہ ہسپتال گئی ہوئی تھیں۔ اس دوران مقتول منیب گھر پر اکیلا تھا۔ والدہ کی کال پر گھر پہنچنے پر ولید نے بتایا کہ منیب خون میں لت پت چارپائی پر پڑا تھا۔ ولید نے دعویٰ کیا کہ منیب کا قتل عاصم ولد اسلم اور ایک نامعلوم شخص نے کیا، جو مبینہ طور پر ایک پرانے تنازع کی وجہ سے تھا۔ اس تنازع کا تعلق منیب کے عاصم کی بیٹی کے ساتھ گھر سے بھاگنے اور بعد میں واپس آنے سے تھا۔
پولیس نے ولید کی رپورٹ پر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا اور عاصم کو گرفتار کر لیا۔ تاہم، تفتیش کو وسعت دینے پر پتہ چلا کہ عاصم بےگناہ ہے اور اصل قاتل ولید احمد خود ہے۔ پولیس نے نہ صرف ملزم کو گرفتار کیا بلکہ آلہ قتل بھی برآمد کر لیا۔ اس کامیاب تفتیش سے ایک بےگناہ شخص سزا سے بچ گیا۔
مانسہرہ پولیس کی اس کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے کہ انہوں نے حقائق کی گہرائی تک جا کر کیس کو حل کیا اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
مانسہرہ: 17 سالہ نوجوان کے قتل کا معمہ حل، سگا بھائی ہی قاتل نکلا
