ایس پی انویسٹیگیشن کی زیر صدارت ماہانہ کرائم میٹنگ

58

مانسہرہ میں ایس پی انویسٹیگیشن کے دفتر میں ماہانہ کرائم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ضلع بھر کے تھانوں کے OII’s، ڈی ایس پی شعبہ تفتیش و پراسیکیوشن، سینیئر پبلک پراسیکیوٹر محسن مصطفیٰ، فوکل پرسن PSRMS ایس آئی ناصر خان اور متعلقہ برانچز کے انچارجز نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے کیا گیا جس کے بعد سال 2025 کے جرائم کے اعداد و شمار اور کارکردگی پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد 14 دن کے اندر عبوری یا مکمل چالان عدالت بھیجا جائے۔ تجزیہ طلب اشیاء کو 72 گھنٹوں کے اندر متعلقہ محکمے کو بھیجنا لازمی قرار دیا گیا۔ OII حضرات کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہفتہ وار اپنے تھانے کے تفتیشی عملے کے ساتھ میٹنگ کریں اور ایسے مقدمات جو بلاوجہ التواء کا شکار ہیں یا جن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ان کی رپورٹ محکمانہ کارروائی کے لیے ارسال کریں۔

اجلاس میں زور دیا گیا کہ جدید تیکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے تفتیش کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔ PPC 324 کے مقدمات میں ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق زخمات کا تعین کر کے متعلقہ دفعات شامل کی جائیں۔ پراسیکیوشن برانچ سے موصول ہونے والے اعتراضات کو فوری طور پر مکمل کر کے تین دن کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے۔

تمام ملزمان کا ریکارڈ CRO میں اندراج لازمی قرار دیا گیا تاکہ نامعلوم ملزمان کو CRMS کے تحت شناخت کرنے میں مدد مل سکے۔ اس مقصد کے لیے فنگر پرنٹس، فوٹوگراف اور شناختی کارڈ کی تفصیلات فراہم کرنا بھی ضروری ہوگا۔ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ شادی شدہ خواتین کے اغواء کی صورت میں براہِ راست دفعہ 365B کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بجائے پراسیکیوشن سے مشاورت کر کے مناسب دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ دیگر اضلاع یا صوبوں میں کارروائی کے دوران قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

اجلاس کا اختتام دعائیہ کلمات پر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں