مانسہرہ : سائبان سخن دوست کے زیرِ اہتمام سائبان ہیڈ آفس مانسہرہ میں نوجوان صحافی، ادیب و محقق سراج احمد تنولی کی دو کتب “ایک دن سیدی رسول اللہ ﷺ کے نام” (سیرتِ طیبہ پر مبنی نثری مجموعہ) اور “دیا”(کالمی مجموعہ) کی شاندار تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی۔ اس موقع پر معروف شاعر و خطاط محمد نعیم یادکے انگریزی ترجمہ “A Day With The Beloved (PBUH)” کی نقاب کشائی بھی عمل میں آئی۔تقریب کی صدارت ممتاز محقق، نقاد اور دانشور ڈاکٹر عامر سہیل نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف عالمِ دین اور مصنف مفتی عنایت الرحمن ہزاروی نے شرکت کی۔
مہمانِ اعزازکے طور پر جوہرآباد خوشاب سے تشریف لائے معروف شاعر و خطاط محمد نعیم یاد نے تقریب کو اپنی موجودگی سے رونق بخشی لاہور سے آئے ممتاز شاعر و ناشر عقیل شافی نے اپنے مخصوص دلنشین انداز میں مصنف کے اسلوبِ تحریر، فکری وسعت اور اخلاصِ نیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ “سراج احمد تنولی نے اپنے قلم کے ذریعے نہ صرف دینی محبت کو اجاگر کیا ہے بلکہ اپنے کالموں کے ذریعے فکری بیداری کا پیغام دیا ہے۔”
صدرِ تقریب ڈاکٹر عامر سہیل نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ “آج کے اس مشینی اور بے سمتی کے دور میں ایسے نوجوان مصنف کا وجود امید کی کرن ہے جو قلم کو ایمان اور خدمتِ دین کا وسیلہ بنائے ہوئے ہے۔ سراج احمد کی تحریروں میں فکری وقار اور دینی جذبہ نمایاں ہے۔”مہمانِ خصوصی مفتی عنایت الرحمن ہزاروی نے فرمایا کہ “سیرتِ طیبہ پر قلم اٹھانا عشقِ رسول ﷺ کا ثبوت ہے۔ ‘ایک دن سیدی رسول اللہ ﷺ کے نام’ دراصل ایک روحانی سفر ہے جو قاری کے دل کو منور کر دیتا ہے۔”مہمانِ اعزاز محمد نعیم یاد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “میرا ترجمہ دراصل محبتِ رسول ﷺ کی ایک معمولی کاوش ہے، اصل روشنی تو سراج احمد تنولی کے اصل متن سے پھوٹتی ہے۔ ایسے نوجوان اہلِ قلم ہمارے قومی سرمایے ہیں۔
“تقریب کے آغاز میں خنظلہ نذیرنے نہایت خوش الحانی سے تلاوتِ کلامِ پاک کی سعادت حاصل کی، جبکہ معروف نعت خواں ذاکر ستی نے عقیدت و محبت سے لبریز نعتِ رسول مقبول ﷺ پیش کر کے سماں باندھ دیا۔مولانا مفتی شمس الحق اور خرم شاہ نے دونوں کتب پر تحقیقی و تنقیدی مقالات پیش کیے، جن میں مصنف کے اسلوب، فکری بنیادوں اور روحانی زاویوں پر روشنی ڈالی گئی۔
سامعین نے ان مقالات کو بھرپور داد دی تقریب میں ادب و علم سے وابستہ شخصیات سید ماجد شاہ، رحمان شاہ، عظیم ناشاد اعوان، اعجاز لودھی، مشتاق احمد، اختر نعیم، فضل کریم، عبداللہ بلال، خان محمد تنولی، فیضان انجم، اجمل خان، عبدالقدیر شریف،مشتاق خان (دعا نیوز)، یاسر ہمایوں قریشی(مانسہرہ نیوز)محمد نعیم(روزنامہ شمال)،محدث جواد سید وسیم شاہ اور دیگر اہلِ علم و ادب نے خصوصی شرکت کی۔نظامت کے فرائض معروف ماہرِ تعلیم تبارک حسین جمال نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے، جبکہ میزبانی کے فرائض ڈاکٹر صاحبزادہ جواد الفیضی نے نہایت شائستگی اور وقار کے ساتھ سرانجام دیے۔ انہوں نے آخر میں تمام معزز مہمانوں اور شرکائے تقریب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “سائبان سخن دوست کا مقصد نوجوان اہلِ قلم کو ایک مثبت اور فکری پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔”
تقریب کے اختتام پر مصنف سراج احمد تنولی اور مہمان خطاط محمد نعیم یاد کو سائبان سخن دوست کے روح رواں ڈاکٹر صاحبزادہ جواد الفیضی نے خصوصی ایوارڈ سے نوازا۔ مہمان اعزاز عقیل شافی اور محمد نعیم یاد کی طرف سے مصنف سراج احمد تنولی ان کے والد محترم جان محمد تنولی اور بھائی فیضان انجم تنولی کو دستار فضیلت ، حرمت قلم ادبی ایوارڈ ، خدمت ادب گولڈ میڈل اور قرآن مجید کی خطاطی میں استعمال والا مقدس قلم تحفہ میں دیا گیا۔
صاحب صدارت ڈاکٹر عامر سہیل ، ڈاکٹر صاحبزادہ جواد الفیضی ، تبارک جمال ، مفتی عنایت الرحمٰن ہزاروی، مولانا شمس الحق ، عظیم نوشاد اور خرم شاہ کو بھی ادبی گولڈ میڈل، مقدس قلم اور خطاطی کے نادر فریمز کا تحفہ بھی دیا گیا۔محفل کا مجموعی ماحول علم، محبت اور عقیدت کی خوشبو سے معطر رہا ایک ایسی روحانی و ادبی شام جسے شرکاء دیر تک یاد رکھیں گے۔