نجی اسکولوں کی لوٹ مار، اینول فنڈ، پیکنگ اور مہنگی کاپیوں کے نام پر والدین پر اضافی بوجھ ڈالا جانے لگا

30

مانسہرہ: نجی اسکولوں کی لوٹ مار، اینول فنڈ، پیکنگ اور مہنگی کاپیوں کے نام پر والدین پر اضافی بوجھ ڈالا جانے لگا عوام کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، مانسہرہ شہر اور گردونواح میں نجی اسکولوں کی جانب سے والدین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

والدین کی شکایات کے مطابق بعضنامی گرامی نجی اسکولز اینول فنڈ، مختلف نام نہاد “ڈیز” (Days) اور “پیکنگ” کے نام پر ہزاروں روپے وصول کر رہے ہیں جن کا کوئی واضح جواز یا حساب نہیں دیا جاتا۔ اس کے سلسلہ میں ذرائع نے بتایا کہ مانسہرہ و اردگرد کے مقامات پر قائم بعض اسکولوں میں بچوں کو تعلیم کی بجائے تفریحی سرگرمیوں جیسے پتنگ بازی میں مشغول کیا جا رہا ہے جس سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

والدین نے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے تعلیمی اداروں کی بنیادی ذمہ داریوں سے انحراف قرار دیا ہے۔ ایک اور سنگین مسئلہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اسکولوں کی طرف سے مختلف مضامین کی کاپیاں جن کی بازار میں قیمت 50 سے 100 روپے تک ہوتی ھے انہی پر اسکول کا مونوگرام لگا کر 250 سے 300 روپے میں فروخت کی جا رہی ہیں۔

اس طرح نہ صرف والدین کی جیبوں پر اضافی بوجھ ڈالا جا رہا ہے بلکہ بازار میں دستیاب سستی اور معیاری اشیاء کی دستیابی کے باوجود انہیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ صرف اسکول کی مہنگی اشیاء خریدیں۔ عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم سے فوری نوٹس لینے اور ان غیرقانونی اقدامات کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ والدین کو اس استحصال سے نجات دلائی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں