دوسرا آل پاکستان مشاعرہ

27

مانسہرہ : شعبہ اردو ہزارہ یونیورسٹی ہزارہ چئیر اور حلقہ ارباب سخن ہزارہ ڈویژن کے اشتراک سے دوسرا آل پاکستان مشاعرہ ہزارہ یونیورسٹی کے جناح ہال میں منعقد ہوا ۔
مشاعرے کی سرپرستی وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے کی یہ مشاعرہ صدر نشین شعبہ اردو ہزارہ یونیورسٹی اور ہزارہ چئیر پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین یوسف زئی کی زیر نگرانی انعقاد پذیر ہوا۔ مشاعرے کی صدارت شاعر ہزارہ پرائڈ اف پرفارمنس جناب احمد حسین مجاہد نے کی، مہمان خصوصی میجر امان اللہ خان امان اور مہمان اعزاز سہ ماہی مجلہ شعر و سخن کے مدیر اعلی جان عالم صاحب تھے۔ نظامت کے فرائض شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر سید ازور شیرازی نے انجام دیے۔ اس مشاعرے میں ملک بھر سے نامور شعرا خواتین و حضرات نے شرکت فرمائی ۔
تقریب کے آغاز میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے *وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی جناب پروفیسر ڈاکٹر اکرام اللہ خان* نے شعبہ اردو ہزارہ یونیورسٹی کو شاندار مشاعرہ ترتیب دینے پر خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے مزید فرمایا کہ شعبے کی یہ سرگرمیاں جامعہ میں علم دوست اور ادب پرور ماحول کو فروغ *دینے* میں قابل قدر کردار ادا کریں گی. *وائیس چانسلر صاحب* نے مزید کہا کہ ہم نہ صرف پاکستانی اداروں، بلکہ ازبکستان اور ازربائی جان کیساتھ ایم اویو دستخط کرنے جارہے ہیں جس سے وہاں کے طالب علم یہاں پاکستانی زبانیں سیکھنے آئیں گے انھوں نے صدر نشین شعبہ اردو ڈاکٹر الطاف حسین یوسف زئی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے مستقبل میں شعبہ اردو کی جانب سے منعقد کی جانے والی تمام ادبی سرگرمیوں کی بھرپور سرپرستی کا عندیہ ظاہر کیا *ڈین کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر شاکر اللہ صاحب* نے بھی شعبہ اردو کی ادبی سرگرمی کو سراہتے ہوئے شعبے کے صدر نشین اور دیگر رفقائے کار کو خراج تحسین پیش کیا ۔
*صدر نشین شعبہ اردو ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین یوسف* زئی نے شرکاء سے خوش آمدیدی خطاب میں فرمایا کہ ایک طویل ادبی قحط سالی کے بعد شعبہ میں ادبی سرگرمیوں کے فروغ کا سلسلہ از سر نو بحال ہو چکا ہے مشاعرے جیسی بھرپور ادبی سرگرمی کافی عرصہ سے تعطل کا شکار تھی تاہم رئیس جامعہ کی خصوصی توجہ اور تعاون کے باعث ہم دوبارہ ان سرگرمیوں کا آغاز کر رہے ہیں یہ مشاعرہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے اور جلد ہی ایک کثر اللسانی مشاعرہ منعقدکیا جائے گا جس میں ہزارہ بھر سے مختلف زبانوں میں مشق سخن کرنے والے شعراء کو مدعو کیا جائے گا ۔
علاوہ ازیں *فراز ادبی میلہ* کے نام سے دو روزہ انٹرنیشنل ادبی کانفرنس کا انعقاد نومبر میں کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر الطاف صاحب نے مزید فرمایا کہ ان شاءاللہ شعبہ میں یہ سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
یہ مشاعرہ مانسہرہ کی ادبی تاریخ کے شاندار مشاعروں میں سے ایک رہا جس میں ملک بھر سے 50 سے زائد شعرائے کرام نے شرکت کی ان شعرائے کرام میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل تھی جو سیالکوٹ منڈی بہاء الدین ،ٹیکسلا اور اسلام اباد سے خصوصی طور پر اس مشاعرے میں شرکت کے لیے تشریف لائے۔ علاوہ ازیں ہزارہ بھر کے نامور شعرائے کرام نے مشاعرے میں اپنا کلام پیش کیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی شعرائے کرام کے علاوہ میڈیا پرسنز صحافی اور ادب کی مختلف جہات سے تعلق رکھنے والے افراد نے مشاعرے میں شرکت کی ۔شام گئے تک مشاعرہ جاری رہا اور شرکا اس شاندار ادبی محفل سے لطف اندوز ہوتے رہے یہ تقریب امسال ضلع مانسہرہ کی بڑی ادبی تقریبات میں سے ایک تقریب تھی جسے ہر سطح پر سراہا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں