مانسہرہ : سیاحتی مقامات پر امن و امان کو یقینی بنانے اور شرپسند عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کے سلسلے میں مانسہرہ پولیس کی جانب سے تھانہ ناران کی حدود گٹی داس اور بابو سر ٹاپ میں ایک وسیع سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کیا گیا۔
*ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے اس آپریشن کی بذاتِ خود قیادت کی۔* ان کے ہمراہ ایس پی سی ٹی ڈی ثمینہ ظفر انکی ٹیم ، ڈی ایس پی پارس ، ایس ایچ او تھانہ ناران، مانسہرہ پولیس کی دیگر نفری، گلگت بلتستان پولیس اور جی بی اسکاؤٹس بھی شریک تھے۔
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مانسہرہ پولیس، گلگت بلتستان پولیس اور جی بی اسکاؤٹس شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ امن و امان کی بحالی اور سیاحوں کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، جبکہ شرپسند عناصر کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاحوں اور مقامی آبادی کے جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، اور کسی بھی مشکوک سرگرمی یا قانون شکنی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ سرچ آپریشن *انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ زوالفقار حمید اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ناصر محمود ستی* کے خصوصی احکامات پر کیا گیا، جس کا مقصد علاقے میں امن و امان کی فضا کو مزید مستحکم بنانا اور عوامی اعتماد کو بڑھانا ہے۔ آپریشن کے دوران اہم مقامات،رہائشی آبادیوں، ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز اور سیاحتی راستوں کی تفصیلی تلاشی لی گئی، جب کہ مشکوک افراد کی تصدیق اور ریکارڈ چیکنگ بھی کی گئی۔ پولیس نے مقامی کمیونٹی کے ساتھ میٹنگز منعقد کر کے انہیں سیکیورٹی اقدامات سے آگاہ کیا، اور سیاحوں کو محفوظ و پُرامن ماحول فراہم کرنے کے لیے پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ علاقے میں گشت کے نظام کو مزید مؤثر اور جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں فوری کاروائی ممکن ہو سکے۔ آخر میں ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے کہا کہ مانسہرہ پولیس اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے بل پر عوامی خدمت کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے، اور کسی بھی قیمت پر علاقے کا امن متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔