ایبٹ آباد شہر میں ہونے والی تمام تجاوزات (Encroachments) کو چیلنج

19

ایبٹ آباد : ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ میں دائر رِٹ پٹیشن بعنوان “میاں محمد شفی بنام تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ایبٹ آباد وغیرہ” میں کِرن ایوب تنولی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے بطور وکیل پیش ہو کر ایبٹ آباد شہر میں ہونے والی تمام تجاوزات (Encroachments) کو چیلنج کیا۔

بالخصوص مین سبزی منڈی، گول سبزی منڈی اور دیگر مرکزی علاقوں میں ہونے والی غیر قانونی قبضہ جات اور تعمیرات کو۔
اس رِٹ پٹیشن کے ساتھ مزید کنیکٹڈ انکروچمنٹ رِٹ پٹیشنز بھی زیرِ سماعت تھیں، جن میں تنویر احمد مغل ایڈووکیٹ سپریم کورٹ وکیل کے طور پر پیش ہوئے۔

تمام پٹیشنز کا مقصد شہر بھر میں پھیلی تجاوزات کے خاتمے اور عوامی گزرگاہوں کو کھلا رکھنے کے لیے عدالتِ عالیہ کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانا تھا۔

عدالتِ عالیہ کے احکامات کی روشنی میں ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں ٹی ایم اے ایبٹ آباد، ٹریفک پولیس، کنٹونمنٹ بورڈ، اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر محکموں کے نمائندے شامل تھے۔

ان عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تحصیل میونسپل آفیسر عرفان خان کی ہدایت پر ٹی ایم اے ایبٹ آباد نے آج مورخہ 22 اکتوبر 2025 (بروز بدھ) کو ایمپائر روڈ پر عارضی تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب گزشتہ ہفتے تمام تجاوزات کنندگان کو زبانی وارننگ جاری کی گئی تھی، تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث آج دوبارہ آپریشن کیا گیا۔

آپریشن کے دوران ایمپائر روڈ کے دونوں اطراف لگے تھڑے، عارضی جالیاں، سامان اور ترپال ہٹا کر روڈ کو مکمل طور پر صاف اور کلئیر کر دیا گیا۔ ضبط شدہ سامان ٹی ایم اے دفتر منتقل کر دیا گیا۔

ٹی ایم اے ایبٹ آباد کی جانب سے کہا گیا کہ:”حکومتی یا عوامی اراضی پر تجاوز کرنا قانوناً جرم ہے۔ تمام تاجر برادری، بالخصوص تھڑا بانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنی دکانوں کی حدود تک محدود رہیں۔ بصورتِ دیگر بلاامتیاز کارروائیاں، سامان ضبطی اور بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں