معدنیات سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا خلا پر ہو چکا ہے

12

ایبٹ آباد : چیئرپرسن قراقرم یونیورسٹی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، ڈاکٹر پروفیسر انجینئر گل خان جدون نے کہا ہے کہ معدنیات سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا خلا پر ہو چکا ہے، جبکہ ہنر کی تعلیم ہی بے روزگاری کے خاتمے کا اصل ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ اگر وہ معدنی وسائل سے مالا مال اس خطے میں ٹیکنیکل ایجوکیشن حاصل کریں تو نہ صرف اپنا بلکہ علاقے کا مستقبل بھی سنوار سکتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے ایبٹ آباد پریس کلب اور ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے وفد کے دورہ کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے صحافیوں کو انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نصب جدید مشینری اور آلات سے آگاہ کیا اور ریت سے سونا نکالنے والی مشینری کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

وفد میں صدر پریس کلب سردار نوید عالم، صدر یونین آف جرنلسٹس عاطف قیوم، سابق صدر محمد عامر شہزاد جدون، سلطان ڈوگر سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر گل خان جدون نے بتایا کہ قراقرم یونیورسٹی میں تعلیم کے ساتھ ساتھ مہارت و ہنر کی تربیت بھی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ طلباء کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ عوام میں ٹیکنیکل ایجوکیشن سے متعلق آگاہی پیدا کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کی منرل ٹیسٹنگ لیبارٹری سے اب مائن ہولڈرز کو وہ سہولت مل رہی ہے جو پہلے گلگت یا ٹیکسلا سے حاصل کرنی پڑتی تھی۔

چیئرپرسن نے امید ظاہر کی کہ یہ ڈیپارٹمنٹ آنے والے برسوں میں مزید ترقی کرے گا اور مستقبل میں یونیورسٹی کا مرکزی ستون بنے گا۔ انہوں نے مقامی طلباء پر زور دیا کہ وہ ٹیکنیکل تعلیم کو اپنائیں اور اپنے مستقبل کو روشن و تابناک بنائیں۔

آخر میں ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے ڈاکٹر گل خان جدون کو خدمات کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی گئی، جبکہ چیئرپرسن نے بھی وفد کو یادگاری شیلڈ دی اور مہمانوں کے اعزاز میں پرتکلف عصرانہ دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں