یونیورسٹی مانسہرہ میںباٹنی ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام قومی سطح کے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد

36

مانسہرہ: ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میںباٹنی ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام قومی سطح کے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

سیمینار کا مقصد زرعی میدان میں ریسرچ اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے ماہرین، محققین، طلباء اور صنعتی اداروں کو پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا تاکہ ماحولیاتی طور پر پائیدار اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ زرعی منصوبوں کو فروغ دیا جا سکے۔ National Seminar on Botany and Agri-Entrepreneurship: Transforming Green Skills into Climate-Resilient Sustainable Venturesپر ہونے والے سیمینار میں طلباء و طالبات اور ریسرچ سکالرز نے شرکت کی۔

پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے ڈین فیکلٹی آف سائنسز ڈاکٹر رحمت اللہ قریشی نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں بھنگ اور دیگر قیمتی نباتاتی وسائل کی صنعتی، طبی اور معاشی صلاحیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے زرعی سرگرمیوں کے مطالعے، حیاتیاتی وسائل میں جدت اور کاروباری اقدامات کے فروغ کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے پر ہزارہ یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا۔

سیمینار میں شرکت کرنے والے Petal Seedsمردان اور اکوڑہ سیڈز سمیت مختلف صنعتی اداروں کے نمائندوں نے زرعی پیداوار،زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور دیرپا تعلیمی و صنعتی اشتراک کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے مختصر وقت میں ریسرچ سیمینار کے کامیاب انعقاد پر ڈاکٹر عالیہ گل اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اوریونیورسٹی میں مشترکہ تحقیقی سرگرمیوں ، معیار میں بہتری اور جدت کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے پائیدار نباتاتی ریسرچ اور علمی اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔سیمینار کی چیف آرگنائزر اور باٹنی ڈیپارٹمنٹ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عالیہ گل نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نباتاتی علم کو عملی منصوبوں میں ڈھال کر جڑی بوٹیوں سے مصنوعات کی تیاری، ٹشو کلچر کے ذریعے افزائش، بایو فرٹیلائزر کی پیداوار اور ماحول دوست پیکیجنگ جیسے اقدامات سے نا صرف ماحولیاتی تحفظ میں کردار ادا کیا جا سکتا ہے بلکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ بھی ممکن ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے سیمینار کا مقصد طلباء و طالبات کو روایتی ریسرچ سے ہٹ کر سوچنے کا موقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ حیاتیاتی تنوع کے فروغ، دیہی معیشتوں کی مضبوطی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار منصوبوں پر کام کر سکیں۔ سیمینار میں یونیورسٹی کے مختلف تحقیقی شعبوں کے طلباء و طالبات اور سکالرز کے ، ڈائریکٹر اورک اسراء یونیورسٹی، یونیورسٹیوں و زرعی تحقیقاتی اداروں کے نمائندے اور یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی و انتظامی شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں