ہری پور میں 23 نومبر کو ووٹ تبدیل کرنے والے صبح کی روشنی نہیں دیکھیں گے

74

ایبٹ آباد : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے کہا ہے کہ “ہری پور میں 23 نومبر کو ووٹ تبدیل کرنے والے صبح کی روشنی نہیں دیکھیں گے۔” انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑے سیاسی موڑ پر کھڑا ہے۔ جب ریاستی ادارے اپنے فرائض ادا نہ کریں، انصاف ناپید ہو جائے اور جمہوریت کا گلا گھونٹا جائے، منتخب وزیراعلیٰ کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود اپنے قائد سے ملاقات سے روکا جائے، تو پھر ایک ہی راستہ باقی رہ جاتا ہے، اور ہم وہ راستہ ضرور اختیار کریں گے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان اور ان کا خاندان پاکستان کے لیے مسلسل قربانیاں دے رہا ہے۔ ان کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں تھی، مگر عمران خان نے قوم اور نوجوانوں کے مستقبل کے لیے سب کچھ داؤ پر لگا دیا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ طاقتور حلقے یہ جان لیں کہ اگر ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو ہم عمران خان کے “ببر شیر” ہیں، پنجا بھی ماریں گے اور شکار بھی کریں گے۔

وزیراعلیٰ خیالات کا اظہار انہوں نے حویلیاں کے علاقے چمبہ دیوار سٹاپ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے سینیٹر فیصل جاوید، صدر تحریک انصاف خیبر پختونخوا جنید اکبر، سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، ایم پی اے افتخار خان جدون، یوسف ایوب خان، سابق ایم این اے عظمیٰ ریاض، اور سابق ایم پی اے مومنہ باسط نے بھی خطاب کیا۔

جلسہ گاہ میں ہزارہ ڈویژن کے صدر ایم این اے علی خان جدون، صوبائی وزیر ارشد ایوب خان، ایم پی اے مشتاق احمد غنی، ایم پی اے افتخار خان جدون، نذیر عباسی، ایم پی اے اکبر ایوب خان سمیت تحریک انصاف خواتین ونگ، لائرز ونگ، آئی ایس ایف کے عہدیداران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی نے اسلام آباد میں بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت بھی کی۔

قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی جدوجہد کے قائل ہیں۔ مریم نواز نے پنجاب میں گندم کی ترسیل روکی، جبکہ ہری پور اور مری سے پانی جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو انگلی ٹیڑھی کرنی پڑتی ہے۔ اگر ہم بھی ان کی طرح ہوتے تو وزیراعلیٰ پنجاب کے شوہر کو ہری پور میں گھسیٹتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف غیرت مند لوگوں کی جماعت ہے۔ عمر ایوب کے جماعت پر بے شمار احسانات ہیں جن کی وجہ سے آج پوری قیادت یہاں موجود ہے۔ ہری پور کے عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی ہے اور اس کا بدلہ 23 نومبر کو لیا جائے گا۔ اسی ماہ ہری پور کی جیت کا جشن منائیں گے اور وزیراعلیٰ سے ترقیاتی منصوبے بھی حاصل کریں گے۔ کوئی کمی نہیں رہنے دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں