ہریپور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی دھمکی کے بعد این اے 18 ہریپور ضمنی انتخابات ۔
الیکشن کمیشن نے سرکاری اہلکاروں کی سیکورٹی کیلئے فوج کو طلب کر لیا. آرمی اور سول آرمڈ فورسز 23 نومبر کو الیکش ڈیوٹی سر انجام دینگے. الیکشن کمیشن کو دی گئی درخواست کے مطابق درج ہے کہ
تقریباً 3 بجے سہ پہر، جناب سہیل خان آفریدی، چیف منسٹر خیبر پختونخوا، نے حویلیاں میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے اشتعال انگیز زبان استعمال کی اور سرکاری افسران، جیسے ڈسٹرکٹ انتظامیہ، پولیس افسران/اہلکار اور الیکشن افسران، جو حلقہ این اے-18 ہری پور کے ضمنی انتخاب سے متعلق ڈیوٹیز میں مصروف تھے، کو واضح طور پر دھمکیاں دیں۔ یہ ضمنی انتخاب 23 نومبر 2025 کو ہونا مقرر ہے۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے توہین آمیز زبان استعمال کی، جو ہراسانی اور غیر ضروری دباؤ کے مترادف ہے، اور اس سے متعلقہ افسران کی فرائض کی مؤثر انجام دہی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے (ان کے خطاب کا متن ساتھ منسلک ہے)۔ کمیشن کی رائے ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے اس عمل نے الیکشن افسران خصوصاً ووٹرز کے لیے جانی خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ مزید یہ کہ ایک مفرور شخص بھی چیف منسٹر کے ہمراہ موجود تھا، اور متعلقہ حکام نے اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
2. لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے سول آرمڈ فورسز/پاکستان آرمی کو تعینات کرنے کے احکامات جاری کریں، تاکہ 23 نومبر 2025 کو حلقے میں پولنگ کا پرامن انعقاد ممکن ہو سکے، اور الیکشن افسران، ووٹرز اور عام عوام کی جانوں کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کیے جا سکیں۔
3. براہِ کرم مذکورہ احکامات کی تعمیل اور وصولی کے بارے میں فوری طور پر جواب ارسال کیا جائے، جیسا کہ معزز کمیشن نے ہدایت کی ہے۔
بحوالہ: جیسا اوپر درج ہے۔
عمر حمید خان
(دستخط)
برائے:
لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی HI(M)
سیکریٹری،
وزارتِ دفاع،
حکومتِ پاکستان،
اسلام آباد