ٹرانسپورٹ یونین کا آج ہزارہ بھر میں پہیہ جام ہڑتال

29

مانسہرہ : ٹرانسپورٹ یونین کا آج ہزارہ بھر میں پہیہ جام ہڑتال ۔ ایبٹ آباد بس اڈہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔
ایبٹ آباد میں جنرل بس اڈہ کے چارجز اور ٹیکسوں کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ، ٹی ایم اے اور ٹرانسپورٹ یونین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد متحدہ ٹرانسپورٹ یونین نے آج ہزارہ ڈویژن میں مکمل پہیہ جام ہڑتال کر دی ہے۔ یونین نے کوہستان سے غازی تک ٹریفک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کو بزور قوت روکنے کی دھمکی دی ہے، جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یونین رہنماؤں قاضی محمد فاروق، جان عالم عرف گڈو، واجد خان، اور سلیم خان نے مؤقف اختیار کیا کہ ضلعی انتظامیہ نے صوبائی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے مذاکرات یکطرفہ طور پر ختم کر دیے، جس کے بعد احتجاج ناگزیر ہو گیا۔

ٹرانسپورٹ یونین کے مطابق ٹی ایم اے نے مختلف روٹس پر ٹیکسوں میں دگنا اضافہ کیا (جیسا کہ راولپنڈی روٹ پر 45 سے 90 روپے اور پشاور روٹ پر 60 سے 120 روپے)، اور اگرچہ یونین نے ادائیگی شروع کر دی تھی، اس کے باوجود ٹی ایم اے نے ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود اڈہ کا چارج سنبھال کر انہیں بیدخل کر دیا۔

دوسری جانب، تحصیل میونسپل آفیسر نے ہڑتال کی صورت میں گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کی وارننگ جاری کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بات چیت کے دروازے بند ہونے کے بعد خدشہ ہے کہ ایبٹ آباد اور گرد و نواح میں ٹرانسپورٹ بحران مزید شدید ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں