مانسہرہ: آر ایچ سی شنکیاری الٹراساؤنڈ مشین چوری کیس — زمہ داران کا تعین. ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے سرکل آفیسر مانسہرہ اینٹی کرپشن واجد خان سے واقع کی شفاف انکوائری کے حوالے سے میٹنگ کی.
مانسہرہ تھانہ شنکیاری میں ڈاکٹر عامر بختیار، ڈی ایس او ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ مانسہرہ کی تحریری درخواست پر آر ایچ سی شنکیاری سے الٹراساؤنڈ مشین کی چوری کے حوالے سے ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کے احکامات پر تھانہ شنکیاری میں مقدمہ درج کیاگیا۔
ابتدائی انکوائری اور تفتیش کے دوران مانسہرہ پولیس کے افسران نے اینٹی کرپشن سٹاف کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ، ہسپتال کے عملے سے پوچھ گچھ، اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تفصیلی جائزہ لیا، جس میں متعدد بے ضابطگیاں اور مشکوک سرگرمیاں سامنے آئیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وقوعہ سے قبل بھی ہسپتال سے یو پی ایس اور بیٹریاں لاپتہ ہو چکی تھیں، تاہم اس حوالے سے انتظامیہ نے کوئی رپورٹ درج نہیں کروائی۔
وقوعہ کے روز یعنی 14 ستمبر 2025 کو ایم او بطور عارضی انچارج ڈیوٹی پر موجود تھے۔(ڈبلیو ایم او) نے الٹراساؤنڈ مشین اپنے کمرے میں منتقل کی، مریضوں کے اسکین کیے مگر نہ تو ان کا اندراج سرکاری ریکارڈ میں کیا گیا اور نہ ہی مقررہ فیسیں جمع کروائی گئیں۔ بعد ازاں انہوں نے ڈیوٹی وقت سے قبل ہسپتال چھوڑ دیا اور چوری کی اطلاع سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہسپتال کے سی سی ٹی وی کیمرے شام پانچ بجے کے بعد بند کر دیے گئے، اسی دوران ایک نقاب پوش خاتون ہسپتال میں داخل ہوئی اور تقریباً پچیس منٹ بعد واپس چلی گئی۔ کیمروں کی فوٹیج میں ایل ایچ وی اور اس کی بھانجی کو کیمروں کا رخ تبدیل کرتے اور فوٹیج حذف کرتے دیکھا گیا، جس کے باعث ان پر شدید شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
بعد ازاں عملے نے اپنے طور پر چندہ جمع کر کے نئی الٹراساؤنڈ مشین خریدی اور اس کی تصاویر انتظامیہ کو واٹس ایپ کے ذریعے ارسال کیں تاکہ واقعہ کو چھپایا جا سکے۔مزید تحقیقات میں مالی بے ضابطگیوں کے شواہد بھی سامنے آئے، جن میں بغیر منظوری کے دو واش رومز کی تعمیر (مالیت تقریباً 70 لاکھ روپے) اور سرکاری فیسوں کی عدم جمع آوری شامل ہیں، جو کہ سرکاری فنڈز میں خوردبرد کے زمرے میں آتا ہے۔جملہ انکوائیری تفتیش پولیس اور اینٹی کرپشن سے ایم ایس آر ایچ سی شنکیاری ، آن ڈیوٹی میڈیکل آفیسر ، ڈبلیو ایم او ، ایل ایچ وی اور چوکیدار اس پورے واقعے کے زمہ داران ہیں جنکے خلاف اینٹی کرپشن میں بھی انکوائیری جاری ہے۔
معاملے کی مزید شفاف انکوائری کے لیے ڈی پی او مانسہرہ نے سرکل آفیسر اینٹی کرپشن واجد خان سے تفصیلی میٹنگ بھی کی اور انہیں میریٹ پر انکوائری کو یقینی بنانے اور زمہ داران کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائ کے لئیے ہدایات جاری کیں۔