ایم ٹی آئی ایکٹ کی وجہ سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی

43

ایبٹ آباد: ایم ٹی آئی ایکٹ کی وجہ سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے: اسحاق زکریا ایڈوکیٹ۔

ہسپتال انتظامیہ مریضوں کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈز مریضوں اور ان کے لواحقین سے بدتمیزی کرتے ہیں، اور بات کرنے والے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

غیر مقامی بورڈ ممبران، میڈیکل ڈائریکٹر اور ہاسپٹل ڈائریکٹر مقامی مسائل کو سمجھنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں، جبکہ فیصلہ ساز افراد لاہور، کراچی اور صوابی سے تعینات کیے گئے ہیں جنہیں ایبٹ آباد کے زمینی حقائق کا علم ہی نہیں۔

ایم ٹی آئی ایکٹ دراصل اشرافیہ کو نوازنے کے لیے نافذ کیا گیا قانون ہے، جسے پنجاب اور سندھ کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں نافذ نہیں کیا گیا۔

اس ایکٹ کے تحت ہسپتال انتظامیہ وزیراعلیٰ کے دائرہ اختیار سے بھی باہر ہو گئی ہے، جس کے باعث مریضوں کو انصاف اور سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے الگ الگ یونینز بنا رکھی ہیں، جو ہر وقت ہڑتالوں پر آمادہ رہتی ہیں، جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سابق تحصیل ناظم نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ایم ٹی آئی ایکٹ کا خاتمہ کر کے پرانا انتظامی نظام بحال کرے تاکہ ہسپتال کی کارکردگی بہتر ہو سکے اور مریضوں کو ریلیف ملے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں