ایبٹ آباد: ایبٹ آباد کے نجی تعلیمی ادارے میں گبیکا کا خطرناک استعمال دو طلبہ تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیئے۔
ایبٹ آباد شہر کے ایک نجی تعلیمی ادارے میں گبیکا کیپسول کے خطرناک غلط استعمال کا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں طلبہ نے گبیکا کیپسول کو سٹرنگ میں ملا کر پیا۔ اس کے نتیجے میں دو طلبہ کی حالت تشویشناک ہو گئی۔
جنہیں فوری طور پر ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی اور بعد میں کالج انتظامیہ نے متاثرہ بچے کے والد سے بات کو دبانے کے لئے مکمکا کر لیا واقعہ نے والدین تعلیمی حلقوں اور شہریوں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔
گبیکا جو اعصابی درد اور مرگی کے مریضوں کے لیے مخصوص دوا ہے، اب تعلیمی اداروں تک پہنچنے لگی ہے،جو حکام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔مقامی شہریوں اور والدین نے تعلیمی ادارے کے سربراہان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ادارے میں طلبہ کی نگرانی اور منشیات روک تھام سے متعلق اقدامات کو مزید سخت کریں۔
والدین کا کہنا ہے کہ تعلیمی ماحول میں اس قسم کی ادویات کا پہنچ جانا بچوں کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ ہے۔دوسری جانب شہریوں نے محکمہ صحت کی نااہلی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گبیکا کیپسول میڈیکل اسٹورز پر بچوں کو بھی با آسانی فراہم کیا جا رہا ہےحالانکہ یہ دوا ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر ہرگز فروخت نہیں ہونی چاہیے۔
عوامی حلقوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف میڈیکل اسٹورز کی نگرانی سخت کی جائے بلکہ ایسی ادویات کی غیر قانونی فروخت کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔اہلِ علاقہ نے پولیس محکمہ صحت اور تعلیمی اداروں سے مشترکہ حکمت عملی بنانے کی اپیل کی ہے تاکہ نوجوان نسل کو منشیات اور خطرناک ادویات کے غلط استعمال سے محفوظ رکھا جا سکے۔