ایبٹ آباد: گزشتہ رات ایبٹ آباد جیل کے عقب والی گلی میں واسا عملے نے کھدائی تو کر دی، مگر بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے کام ادھورا چھوڑ کر روانہ ہو گئے۔ کھلی کھدائی اور مٹی کے ڈھیروں کی وجہ سے 40 سے 45 گھروں کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں اس صورت حال کی ذمہ داری کون قبول کرے گا؟ کراچی نالے میں بچے کے گرنے کا واقعہ سب کے سامنے ہے، اس کے باوجود ایسے خطرناک طریقے سے کام چھوڑ دینا شہریوں کی جان و مال کو شدید خطرات میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ واسا کے سینئر افسران فوری نوٹس لیں، راستہ بحال کریں اور حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں تاکہ کسی حادثے کا خدشہ نہ رہے۔