تناول کلچر کو فروغ دینے کے لیے کلچرل ایونٹس کا انعقاد

16

مانسہرہ: قاضی مدثر تنولی معروف سماجی شخصیت، و کوآرڈینیٹر وسیم ریاض فاؤنڈیشن تناول ایکسیلینس ایوارڈ میں اپنی شیلڈ وصول کی۔

قاضی مدثر تنولی کی سماجی خدمات کا آغاز گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مانسہرہ سے ہوا، جہاں وہ اسٹوڈنٹ ویلفئیر آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے فعال کردار ادا کرتے رہے۔

گریجویشن کے لیے جب وہ ہزارہ یونیورسٹی پہنچے تو انہوں نے تناول اسٹوڈنٹس سوسائٹی کی بنیاد رکھی—ایک ایسا پلیٹ فارم جس نے تناول بھر کے طلبہ کو ایک مشترکہ مقصد کے تحت اکٹھا کیا۔

انہوں نے طلبہ کے مسائل اجاگر کرتے ہوئے ان کے حل کے لیے سرگرم کردار ادا کیا۔ تناول کلچر کو فروغ دینے کے لیے کلچرل ایونٹس کا انعقاد کیا، جبکہ یونیورسٹی میں ایڈمیشن انفارمیشن ڈیسک سے لے کر سبجیکٹ سلیکشن، ہاسٹل گائیڈنس اور پھر ڈگری مکمل ہونے تک طلبہ کی رہنمائی اور سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس طرح سوسائٹی نے ہر آنے والے طالب علم کو مکمل رہنمائی فراہم کی۔

بعد ازاں وہ ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر منتخب ہوئے، جہاں صوبہ ہزارہ، یونیورسٹی اور مختلف طلبہ تنظیموں کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے طلبہ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرایا اور یونیورسٹی کے ماحول میں امن و یکجہتی کو فروغ دیا۔ انہی خدمات کے اعتراف میں انہیں اسٹوڈنٹ رائٹ کونسل اور متحدہ طلبہ محاذ کا کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا، جہاں سے وہ پوری یونیورسٹی میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی نمائندگی کرتے رہے۔

یونیورسٹی کے دوران اور بعد میں بھی وہ سماجی خدمات سے وابستہ رہے۔
وہ جرگہ پاکستان ٹرسٹ کے جنرل سیکرٹری اور بورڈ ممبر منتخب ہوئے، جس کے بعد انہوں نے وسیم ریاض فاؤنڈیشن میں شمولیت اختیار کی، جہاں انہیں مرکزی کوآرڈینیٹر کا اعزاز ملا۔

آج وہ تعلیم، صحت، امن، اسپورٹس اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ سمیت سات بڑے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، اور وسیم ریاض فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے تناول کے مختلف علاقوں میں پانی، کھیل، صحت، تعلیم اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بیسیوں ترقیاتی و سماجی پروجیکٹس کامیابی سے مکمل کر چکے ہیں۔ ۔ منجانب تناول یوتھ ویلفیئر فاؤنڈیشن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں