پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت نے صوبے بھر کے سرکاری کالجوں میں بی ایس پروگرامز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے مطابق، بی ایس پروگرامز میں شامل کئی مضامین کو غیر ضروری قرار دیا گیا ہے، کیونکہ ان میں داخلے کی شرح کم اور ڈراپ آؤٹ کی شرح زیادہ تھی۔ اب ان کی جگہ ایسوسی ایٹ ڈگری (اے ڈی) پروگرامز متعارف کرائے جائیں گے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے اور طلبہ کی ضروریات کے مطابق پروگرامز پیش کیے جائیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، اس فیصلے سے 128 کالجوں میں چلنے والے 230 بی ایس پروگرامز متاثر ہوں گے۔ مزید یہ کہ 36 کالجوں میں کئی مضامین کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، اور متاثرہ پروگرامز کی مکمل فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تعلیم کے معیار کو بلند کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ فیصلہ دو سال قبل 2023 میں کی گئی تبدیلی کی واپسی ہے، جب صوبائی حکومت نے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کو ختم کر کے بی ایس پروگرامز کو فروغ دیا تھا۔ تاہم، اب بی ایس پروگرامز کی کم انرولمنٹ اور دیگر چیلنجز کے پیش نظر حکومت نے پالیسی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی طلبہ کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے اور مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش ہے۔
اس تبدیلی کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران پر اثرات کے بارے میں ابھی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ تاہم، تعلیمی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بی ایس پروگرامز کے خاتمے سے جاری ڈگریوں کے تسلسل اور طلبہ کے مستقبل کے کیریئر پر اثر پڑ سکتا ہے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم نے کالجوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کے نفاذ کے لیے اقدامات کریں۔
یہ فیصلہ خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیم کے نظام میں اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد کم انرولمنٹ، وسائل کی کمی، اور تعلیمی معیار کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے مطابق، ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز طلبہ کو زیادہ عملی اور مارکیٹ سے متعلقہ تعلیم فراہم کریں گے، جو ان کے روزگار کے مواقع بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
مزید تفصیلات کے لیے طلبہ اور اساتذہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کی آفیشل ویب سائٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے سرکاری کالجوں میں بی ایس پروگرامز ختم، ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کا آغاز
