تھانہ سٹی کی حدود میں پیش آنے والے اندوہناک قتل کے واقعے میں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 17/18 سالہ نوجوان منیب احمد کے قتل میں نامزد مرکزی ملزم عاصم ولد اسلم کو چند ہی گھنٹوں میں گرفتار کرلیا۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ولید احمد ولد محمد احمد نامی شہری نے پولیس کو اطلاع دی کہ وہ صبح 11:30 بجے کے قریب حسبِ معمول اپنی فارمیسی پر موجود تھا جبکہ اس کی والدہ ہسپتال میں اپنی ڈیوٹی پر تھیں۔ مقتول منیب احمد (ولید کا چھوٹا بھائی) گھر پر اکیلا تھا۔
صبح 9:30 بجے کے قریب ولید کو اس کی والدہ نے فون کر کے بتایا کہ منیب نہ تو فون اٹھا رہا ہے اور نہ ہی اپنی دکان پر پہنچا ہے۔ اس پر ولید فوراً گھر پہنچا تو دیکھا کہ اس کا بھائی منیب احمد چارپائی پر خون میں لت پت مردہ حالت میں پڑا ہوا ہے۔
ولید احمد کے مطابق کچھ عرصہ قبل مقتول منیب احمد محلہ دندی خان بہادر کے رہائشی عاصم ولد اسلم کی بیٹی کے ساتھ رضامندی سے گھر سے چلا گیا تھا، جو بعد ازاں تین سے چار دن بعد واپس آگیا جبکہ لڑکی دارالامان منتقل ہو گئی تھی۔ اسی رنجش کی بنیاد پر ولید احمد نے الزام عائد کیا کہ عاصم ولد اسلم نے ایک نامعلوم شخص کے ساتھ مل کر اس کے بھائی کو قتل کیا۔
پولیس نے اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور مدعی کی رپورٹ پر مقدمہ نمبر ___ بجرم دفعہ 302 تعزیراتِ پاکستان درج کیا۔ ایس ایچ او تھانہ سٹی کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے جدید تکنیکی وسائل اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مرکزی ملزم عاصم ولد اسلم کو چند گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا۔
ایس پی انویسٹیگیشن مانسہرہ نے واقعے کی نگرانی خود کی اور ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ واقعے میں ملوث دیگر عناصر کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔