خیبر پختونخوا کے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے ایک اہم نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے تمام دستی تقرریوں اور تبادلوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اب صرف HRMIS-iEMIS سسٹم کے ذریعے خودکار آرڈرز اور ای-پوسٹنگ/ٹرانسفر نوٹیفکیشنز ہی قابل قبول اور مؤثر ہوں گے۔ یہ اقدام تعلیم کے شعبے میں شفافیت کو فروغ دینے اور بدعنوانی کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، تمام دستی تبادلوں پر فوری پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں ملوث افسران اور ملازمین کے خلاف Khyber Pakhtunkhwa Government Servants (Efficiency and Discipline) Rules, 2011 (Amended) کے تحت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ یہ قواعد سرکاری ملازمین کی کارکردگی اور ڈسپلن کو یقینی بنانے کے لیے وضع کیے گئے ہیں اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے، تنزلی یا برطرفی جیسی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے تعلیم محکمہ میں تبادلوں اور تقرریوں کا عمل طویل عرصے سے تنازعات کا شکار رہا ہے۔ ماضی میں دستی طریقہ کار کی وجہ سے بدعنوانی، سفارش اور رشوت ستانی کی شکایات عام تھیں۔ اساتذہ اور دیگر عملے کو مطلوبہ جگہوں پر تعینات کرنے کے لیے مبینہ طور پر بھاری رقوم کا تبادلہ ہوتا تھا، جس سے میرٹ کی خلاف ورزی ہوتی تھی اور تعلیم کا معیار متاثر ہوتا تھا۔ 2024 میں بھی اسی طرح کی پابندی عائد کی گئی تھی، جہاں تمام تبادلوں کو ای-ٹرانسفر پالیسی کے تحت لانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
رواں سال فروری میں محکمہ نے تمام قسم کے پوسٹنگ اور ٹرانسفرز پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جو اب مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ HRMIS-iEMIS سسٹم، جو انٹیگریٹڈ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا حصہ ہے، کو اس مقصد کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ سسٹم انسانی وسائل کی مینجمنٹ کو ڈیجیٹلائز کرتا ہے اور میرٹ کی بنیاد پر خودکار طور پر آرڈرز جاری کرتا ہے، جس سے انسانی مداخلت کم ہو جاتی ہے۔ محکمہ کے مطابق، یہ سسٹم اسکولوں کی نگرانی، اساتذہ کی کارکردگی اور ڈیٹا مینجمنٹ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
یہ پالیسی تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کا ایک اہم قدم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف بدعنوانی کم ہو گی بلکہ اساتذہ کی کارکردگی بھی بہتر ہو گی، کیونکہ وہ اب میرٹ کی بنیاد پر تعینات ہوں گے۔ تاہم، کچھ حلقوں میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ سسٹم کی تکنیکی خرابیاں یا دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، 2025 میں جاری کردہ سینئرٹی لسٹوں اور ترامیم سے پتہ چلتا ہے کہ محکمہ مسلسل اصلاحات پر کام کر رہا ہے۔
خیبر پختونخوا: تعلیم محکمہ میں دستی تبادلوں اور تقرریوں پر مکمل پابندی، شفافیت کے لیے HRMIS-iEMIS سسٹم کا استعمال لازمی
