خیبرپختونخوا میں تعلیمی اصلاحات: چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اہم اجلاس

82

پشاور: چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں تعلیمی شعبے کی بہتری کیلئے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا، جن میں سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی، اضافی کلاس رومز کی تعمیر، اساتذہ کی دستیابی، امتحانی نظام میں اصلاحات اور کمزور کارکردگی والے سکولوں کو آؤٹ سورس کرنے جیسے نکات شامل تھے۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت صوبے کے سکولوں کو چھ کمروں اور کم از کم چار اساتذہ کی فراہمی یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے مطلوبہ سکولوں کی نشاندہی مکمل ہوچکی ہے۔ اساتذہ کی کمی دور کرنے کیلئے “رشنالائزیشن” پر کام کیا جائے گا، جبکہ سکولوں کو فرنیچر کی فراہمی جلد شروع ہوگی۔

امتحانی نظام میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینے کیلئے ای مارکنگ، ایس ایل او بیسڈ خودکار پیپر سیٹنگ اور امتحانات کے ڈیجیٹائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے پشاور بورڈ میں ایک مرکزی ڈیٹا سینٹر قائم کیا جائے گا، جہاں امتحانی عمل سے وابستہ عملے کی تربیت بھی کی جائے گی۔

مزید برآں، ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت 50 سکولوں میں “ٹیلی ایجوکیشن” منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دی گئی، جہاں انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے لیکن سائنس کے اساتذہ دستیاب نہیں۔ اس منصوبے کے ذریعے سائنس مضامین آن لائن پڑھائے جائیں گے۔

چیف سیکرٹری نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کا مقصد تعلیمی نظام میں پائیدار اصلاحات لانا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سکولوں اور کلاس رومز کی کمی دور کرنے، کمزور کارکردگی والے اداروں کی آؤٹ سورسنگ اور امتحانی نظام کی بہتری کیلئے تمام تیاریاں مقررہ وقت پر مکمل کی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں