صوبے میں 6 ماہ کے دوران 1,218 نجی مراکز صحت رجسٹرڈ، 395 مستقل طور پر سیل

74

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ہیلتھ کیئر کمیشن کی گزشتہ چھ ماہ (جنوری تا جون 2025) کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت احتشام علی سمیت محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے گذشتہ اجلاس میں کیے گئے تمام فیصلوں پر مکمل عمل درآمد کیا گیا ہے۔ کمیشن کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 24 نئے انسپکٹرز بھرتی کیے گئے جبکہ مزید 10 دفاتر قائم کیے گئے۔ بریفنگ کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن کے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے لائسنسنگ رولز کابینہ سے منظور کرائے گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 تک صوبے میں رجسٹرڈ نجی مراکز صحت کی تعداد 18 ہزار 911 تھی، جبکہ جنوری تا جون 2025 کے دوران مزید ایک ہزار 218 مراکز رجسٹرڈ کیے گئے۔ اس عرصے میں 7 ہزار 474 نجی مراکز صحت کے معائنے ہوئے، جن میں سے 2 ہزار 692 کو نوٹسز جاری کیے گئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 1 ہزار 218 مراکز کو عارضی اور 395 کو مستقل طور پر سیل کیا گیا جبکہ 977 مراکز پر جرمانے عائد کیے گئے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن کو اس عرصے کے دوران نجی مراکز صحت سے متعلق عوامی سطح پر 448 شکایات موصول ہوئیں جن کا سو فیصد ازالہ کیا گیا۔ عوام اور سروس فراہم کرنے والوں کی آگاہی کے لیے وسیع پیمانے پر آگاہی مہم بھی چلائی گئی۔

وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید بہتری کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت عامہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ غیر معیاری، غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی مراکز صحت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ معیاری اور قانونی نجی مراکز صحت کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں