پشاور میں خواتین پولیس اہلکاروں کے لیے ہراسانی آگاہی سیشن کا انعقاد

78

سنٹرل پولیس آفس (سی پی او) پشاور میں وفاقی محتسب سیکریٹریٹ برائے انسداد ہراسیت (FOSPAH) کے تعاون سے خواتین پولیس اہلکاروں کے لیے ایک روزہ آگاہی سیشن منعقد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں لیڈی پولیس اہلکاروں، جونیئر کلرکس، ماہرین قانون اور مختلف محکموں کی نمائندہ خواتین نے شرکت کی۔

اس سیشن میں شرکاء کو ہراسانی سے بچاؤ کے قوانین، حقوق کے تحفظ اور شکایات کے مؤثر اندراج کے طریقہ کار پر تفصیلی آگاہی فراہم کی گئی۔ پروگرام کی میزبانی اے آئی جی جینڈر خیبرپختونخوا پولیس انیلہ ناز نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر فاسپا ریجنل آفس پشاور کی اسسٹنٹ رجسٹرار آمنہ رفیق شریک ہوئیں۔

آگاہی سیشن کے دوران خواتین پولیس اہلکاروں کی پیشہ ورانہ استعداد کار بڑھانے، شکایات کے شفاف اندراج اور ان کے فوری ازالے کے نظام کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ آمنہ رفیق نے اپنے خطاب میں خواتین کو ہراسانی سے بچاؤ سے متعلق قومی و بین الاقوامی قوانین پر روشنی ڈالی اور کام کی جگہ پر خواتین کے خلاف ہراسانی سے تحفظ ایکٹ 2010 کی اہم دفعات پر تفصیل سے بات کی۔

تقریب میں متاثرہ افراد کے ساتھ مؤثر رویے، رہنمائی اور انصاف کی فراہمی کے عملی پہلوؤں پر بھی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے اپنے تجربات شیئر کیے اور پولیس کے کردار کو مزید فعال بنانے پر زور دیا۔

اختتامی خطاب میں اے آئی جی جینڈر انیلہ ناز نے کہا کہ آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی دلچسپی سے پولیس فورس خواتین اور خواجہ سراؤں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تھانوں میں قائم خواتین ڈیسک نے گھریلو تشدد اور ہراسانی جیسے کیسز کی مؤثر سماعت اور متاثرہ خواتین کو فوری مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

تقریب کے آخر میں پولیس کی جانب سے مہمانِ خصوصی آمنہ رفیق کو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں