ہزارہ کے قائدین نے وفاقی دارالحکومت میں صوبہ ہزارہ کیلئے نہایت مضبوط، مربوط اور مؤثر آواز بلند کی

37

ایبٹ آباد : چند ماہ قبل پاکستان میں نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے جو سمری تیار کی گئی تھی، اس میں صوبہ ہزارہ کا نام شامل نہیں تھا۔ تاہم وفاقی وزیر سردار محمد یوسف اور سابق ایم این اے مرتضیٰ جاوید عباسی کی قیادت میں ہزارہ کے قائدین نے وفاقی دارالحکومت میں نہایت مضبوط، مربوط اور مؤثر آواز بلند کی۔ مسلسل رابطوں، مذاکرات اور سیاسی جدوجہد کے بعد بالآخر صوبہ ہزارہ کو بھی مجوزہ بارہ نئے صوبوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

حقیقی معنوں میں اس پیش رفت کا کریڈٹ سردار محمد یوسف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے، جن کی کوششوں نے صوبہ ہزارہ کے قیام کی راہیں پہلے سے کہیں زیادہ ہموار کر دی ہیں۔ ’’اپنی مٹی، اپنا اختیار‘‘ کا خواب اب پہلے سے زیادہ حقیقت کے قریب دکھائی دے رہا ہے۔ توقع ہے کہ صوبے کے قیام کے بعد ہزارہ کے عوام کی طویل محرومیوں کا ازالہ ہو گا اور اٹک پار کے امتیازی رویوں کا بھی خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

پاکستانی حکومت 28ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کی حدود ازسرِنو متعین کرنے اور ملک میں 12 نئے صوبے تشکیل دینے پر غور کر رہی ہے۔ مجوزہ صوبے درج ذیل ہیں:
اسلام آباد، مغربی پنجاب، جنوبی پنجاب، بہاولپور، پوٹھوہار، کراچی، سندھ، مہران، بلوچستان، گوادر، خیبر اور ہزارہ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں