اگست 2025: پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے خیبرپختونخوا میں آج سے 19 اگست تک مون سون بارشوں کی شدت میں اضافے کی پیشگوئی کی ہے، جس کے نتیجے میں شدید بارشیں، تیز ہوائیں، گرج چمک اور ممکنہ طور پر سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اس پیشگوئی کی روشنی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ مون سون کا ساتواں اور سب سے شدید اسپیل ہے جو 17 اگست سے شروع ہو کر 19 اگست تک جاری رہے گا، جس میں بعض علاقوں میں بہت شدید بارشیں اور کلاؤڈ برسٹس کا امکان ہے
بارشوں کے ساتھ تیز ہوائیں اور گرج چمک بھی متوقع ہیں، جو سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔ یہ اسپیل صوبے کے بالائی اور زیریں علاقوں کو متاثر کرے گا، اور بعض جگہوں پر بارش کا سلسلہ 21 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔
پیشگوئی کے مطابق، خیبرپختونخوا کے درج ذیل اضلاع شدید بارشوں سے متاثر ہو سکتے ہیں:
دیر (بالائی اور زیریں)، چترال، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بنوں، مہمند، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، کوہاٹ، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، خیبر، اورکزئی، کرم، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان
ان علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے۔ بونیر ضلع حالیہ بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں اموات کی تعداد 208 تک پہنچ چکی ہے
حالیہ مون سون بارشوں نے صوبے میں تباہی مچا دی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق، خیبرپختونخوا میں 313 افراد ہلاک اور 156 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ شمالی علاقوں (بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر) میں مجموعی اموات 336 ہیں۔
مکانات مکمل طور پر تباہ اور 97 جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں، جبکہ متعدد سکول اور پل سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔
مجموعی طور پر ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 344 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں 17 سے 19 اگست تک مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ متوقع، پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کر دیا
