ایبٹ آباد: وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کی ہدایت پر ایبٹ آباد کے شہری کو پانچ سال سے روکے گئے بقایا جات کی ادائیگی۔
ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے ایک سابق نجی ملازم کو پانچ سال سے رکے ہوئے مالی واجبات کی ادائیگی وفاقی محتسب جناب اعجاز احمد قریشی کی مداخلت سے ممکن ہو گئی۔ شکایت کنندہ قیصر رشید، جو ایک نجی کمپنی میں بطور کیشیئر خدمات انجام دے چکے تھے، کو کمپنی نے ملازمت کے اختتام کے بعد نہ صرف واجبات کی ادائیگی سے انکار کیا بلکہ کلیئرنس سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیا تھا۔
قیصر رشید نے وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کے ریجنل آفس ایبٹ آباد میں باضابطہ شکایت درج کرائی، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ تمام ضروری دستاویزات اور کمپنی کے اثاثہ جات واپس کر چکے ہیں، مگر سات ماہ گزرنے کے باوجود کمپنی ان کے بقایا جات اور کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے گریزاں تھی۔شکایت موصول ہوتے ہی وفاقی محتسب سیکریٹریٹ، ریجنل آفس ایبٹ آباد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ کمپنی کو نوٹسز جاری کیے اور مکمل چھان بین کے بعد معزز وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے شکایت کنندہ کے حق میں فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے کے مطابق کمپنی کو ہدایت کی گئی کہ وہ فوری طور پر بقایا جات کی ادائیگی کرے۔ نتیجتاً، کمپنی نے قیصر رشید کو مبلغ روپے 209,919 کا چیک جاری کر دیا۔واجبات کی ادائیگی کے بعد شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی اور ایبٹ آباد ریجنل آفس کے ایڈوائزر حافظ شکیل احمد قریشی کا خصوصی شکریہ ادا کیا، جن کی مؤثر نگرانی اور بروقت اقدام سے ان کا دیرینہ مسئلہ حل ہوا۔اس موقع پر وفاقی محتسب ہزارہ ڈویژن کے ایڈوائزر انچارج رشید احمد نے کہا کہ ”وفاقی محتسب سیکریٹریٹ میں عوامی شکایات کا فوری ازالہ کیا جاتا ہے اور ہر شہری کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہمارا اولین فرض ہے۔”