مانسہرہ : اس خاتون کا نام شبنم بی بی ہے۔شبنم بی بی کی داستان بہت ہی درد ناک اور دلخراش ہے۔شبنم پانچ یا چھ سال کی تھی جب یہ مانسہرہ کی رہائشی تھی۔
ایک دن گھر سے دوکان سے چیز لینے نکلی تو کسی نے شبنم کو اغواء کرلیا۔
اغواء کرکے پنجاب لیجاکر ایک لاکھ روپے میں فروخت کردیا۔
شبنم کو جس فیملی نے خریدا تھا انہوں نے چند سال شبنم کو پال پر اپنے بیٹے سے شادی کروادی۔
ماں باپ اور بہن بھائیوں سے جدائی اور انکے غم میں دن رات کیسے کٹے ہونگے اسکا اندازہ میں اور آپ نہیں لگاسکتے۔
شبنم کے بچے ہوئے۔شوہر سے طلاق ہوگئی۔کہیں اور شادی ہوگئی۔
پہلے شوہر سے بیٹی نے ہم سے رابطہ کرکے اپنی والدہ کے خاندان کی تلاش کا کہا۔
شبنم کو جس خاتون نے یہاں فروخت کیا تھا خاتون نے بتایا کہ اس بچی کو ہم مانسہرہ سے لائے ہیں۔
والد کا نام یاد نہیں
والدہ کا نام شاہین
تین سگے بھائی اور تین سگی بہنیں تھیں۔والد کی تین شادیاں تھیں۔
بہنوں کے نام یاسمین اور رانی ، بھائی آصف،جاوید اور عمران۔
والد اور بھائی جوتے سلائی کا کام کرتے تھے۔گھر میں پشتو زبان بولتے تھے ۔
گاؤں کا نام شبنم کو یاد نہیں ہے جس خاتون نے لاکر فروخت کیا تھا اس نے کہا تھا یہ مانسہرہ کی ہے۔
مانسہرہ کے تمام دوست اس پوسٹ کو خوب زیادہ شئیر کریں تاکہ یہ مظلومہ بہن اہنوں کو مل سکے اور ماں باپ کو انکا کھویا ہوا لخت جگر مل جائے۔
کسی بھی اطلاع کے لئے نیچے درج نمبر پر وٹس ایپ کریں۔
03162529829
30 Oct 2025