رٹہ کلچر کے خاتمے اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کا اعلان

31

مانسہرہ نیوز ڈیسک : خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے امتحانات تعلیمی نظام میں تاریخی اصلاحات کا آغاز کرتے ہوئے رٹہ کلچر کے خاتمے اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم ارشد ایوب خان نے محکمہ تعلیم اور ذیلی اداروں کی تفصیلی بریفنگ کے دوران کہا کہ صوبے میں تعلیم کا معیار بلند کرنا، سرکاری اسکولوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا، اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت اور محکمہ تعلیم کو مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام میں منتقل کرنا ان کی اولین ترجیحات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی نظام میں اصلاحات کے تحت روایتی رٹہ کلچر کا خاتمہ کر کے ایس ایل او بیسڈ امتحانات کا آغاز کیا جائے گا، جس سے طلبہ کی تخلیقی اور تجزیاتی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا۔ اس مقصد کے لیے پرائمری سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو نئے تعلیمی ماڈل کے مطابق تیار کیا جائے گا، جبکہ اساتذہ کی تربیت کے لیے ڈی پی ڈی اور ڈی سی ٹی ای کے پلیٹ فارمز سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔

ارشد ایوب خان نے بتایا کہ صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں میں مفت درسی کتب، اسکول بیگز اور فرنیچر کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، جب کہ تمام تعلیمی ڈائریکٹوریٹس کو پیپر لیس اور ڈیجیٹل سسٹم میں منتقل کیا جائے گا تاکہ شفافیت اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے تبادلوں پر پابندی برقرار رہے گی، تاہم میرٹ پر مبنی آن لائن سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ سفارشات کے بجائے شفاف طریقہ کار کے تحت فیصلے ہوں۔

صوبائی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعلیم میں واپسی کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا جا رہا ہے، جس کے تحت کمیونٹی اسکولز، اے ایل پی سینٹرز اور ورچوئل لرننگ پروگرام کو دیگر اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں بھی معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے۔

ارشد ایوب خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ترجیحی منصوبوں کے لیے بجٹ ریلیز کا مؤثر نظام وضع کیا جائے اور محکمہ تعلیم کے کمپلینٹ سیل کو فوری طور پر فعال بنایا جائے تاکہ عوامی شکایات کا بروقت ازالہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تعلیم کا نیا دور شروع ہو رہا ہے جس کا مقصد محض امتحانات نہیں بلکہ ایک باصلاحیت، باشعور اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نسل تیار کرنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں