سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی بے بسی

36

مانسہرہ: سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی بے بسی، نجی ہسپتالوں میں لوٹ مار عروج پر، غریب عوام لٹ گی، انسانی جانوں کیلئے بھی خطرہ بڑھ گیا۔

مانسہرہ کے سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی ناقص صورتحال سے تنگ آکر دربدر کی ٹھوکریں کھانے والی غریب عوام نجی ہسپتالوں کا رُخ کرنے پر مجبور ہو گئی مگر شہریوں نے شکایت کی ہے کہ بعض نجی ہسپتالوں میں علاج کے نام پر کھلی لوٹ مار جاری ہے۔ شہریوں کے مطابق بعض نجی ڈاکٹروں کے کلینکس میں بیک وقت چار چار مرد و خواتین مریضوں کو ایک ہی کمرے میں بٹھا کر چیک اپ کیا جاتا ہے۔

جس سے نہ صرف مریضوں کی پرائیویسی متاثر ہوتی ہے بلکہ خواتین شدید ذہنی دباؤ اور کرب کا شکار ہو رہی ہیں۔ خواتین مریضوں نے شکایت کی کہ مرد مریضوں کے سامنے ان سے بیماری سے متعلق حساس سوالات کیے جاتے ہیں جو ان کی عزتِ نفس کے خلاف ہے۔

باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ کئی نجی ہسپتالوں نے اپنے ہی زیرِ انتظام میڈیکل اسٹورز جن کے لائنسس کسی اور کے نام پر ھوتے ھیں بھری کرائیوں چلائے جاتے ھیں لیبارٹریاں قائم کر رکھی ہیں جہاں بلا جواز اور غیر ضروری ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔

ان لیبارٹریوں میں نا تجربہ کار اور غیر تربیت یافتہ عملہ انتہائی کم تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا ہے جس سے غلط تشخیص اور انسانی جانوں کو خطرات بڑھ رہے ہیں۔ عوام نے صوبائی حکومت، محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایے تمام نجی ہسپتالوں میں جاری بے ضابطگیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر بنا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں