مانسہرہ سے چین کی سرحد تک نئی N-15 ہائی وے

23

مانسہرہ : مانسہرہ سے چین کی سرحد تک نئی N-15 ہائی وے، محفوظ، تیز رفتار اور قراقرم ہائی وے کا متبادل، تجارت، سیاحت اور دفاع کیلئے اہم منصوبہ جلد شروع ہوگا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مانسہرہ سے چین کی سرحد تک نئی N-15 ہائی وے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ جدید منصوبہ مانسہرہ کو چین کی سرحد تک ایک محفوظ، تیز رفتار اور جدید راستے کے ذریعے جوڑے گا اور موجودہ قراقرم ہائی وے (کے کے ایم) کا متبادل تصور کیا جا رہا ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری دی گئی، جس کی صدارت وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کی۔ نئی ہائی وے کے ذریعے اہم علاقوں مانسہرہ، ناران، جھلاکاند اور چلاس کو آپس میں جوڑا جائے گا، جس سے سفر کا فاصلہ کم ہوگا، راستہ زیادہ محفوظ اور بہتر بنایا جائے گا اور سال بھر آمدورفت ممکن ہو سکے گی۔

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا’’یہ ہائی وے تجارت، سیاحت اور دفاع کے لیے ایک منفرد منصوبہ ہوگی۔ ہائی وے پر رفتار کی حد 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی جائے گی، جو سیاحتی اور کمرشل ٹریفک دونوں کے لیے موزوں ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تمام ترقیاتی کام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت کیے جائیں گے اور منصوبہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا جا رہا ہے۔ ہدف ہے کہ یہ منصوبہ دو سال کے اندر مکمل ہو جائے۔

این ایچ اے ہائی وے کے مکمل ہونے سے شمالی علاقوں میں آمدورفت میں سہولت پیدا ہوگی، تجارتی اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور ملکی معیشت میں اضافہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں