مانسہرہ پولیس نے غیر قانونی لکڑی اسمگلنگ کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ تھانہ لاری اڈہ پولیس نے بیدڑہ انٹرچینج کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ایک مشکوک ٹرک کو روکا، جس سے 34 عدد قیمتی چیڑ کے نگ برآمد ہوئے۔
پولیس کے مطابق جب ٹرک کو رکنے کا اشارہ دیا گیا تو ڈرائیور نے اہلکاروں کو کچلنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف خود کو محفوظ بنایا بلکہ ٹرک کا پیچھا کر کے اسے روک لیا۔ ٹرک میں موجود تین ملزمان — جمشید ولد عبدالحق، راشد ولد معروف اور سرفراز ولد فضل الرحمن — کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ لاری اڈہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 324 (قتل کی کوشش)، 186 (سرکاری کام میں مداخلت)، 397 (ڈکیتی) اور 411 (چوری کا مال خریدنے یا چھپانے) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ غیر قانونی لکڑی کی برآمدگی پر محکمہ جنگلات کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ مزید قانونی کارروائی اور جرمانہ کیا جا سکے۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کی ہدایت پر ایس پی سٹی ریشم جہانگیر کی زیر نگرانی ٹمبر مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ڈی پی او کے مطابق اس واقعے کی ہائی لیول انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس میں یہ جانچ کی جائے گی کہ اسمگل شدہ لکڑی کا ٹرک کن راستوں سے گزرا اور کن عناصر نے ممکنہ طور پر اس میں تعاون یا چشم پوشی کی۔
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اگر اس نیٹ ورک میں محکمہ پولیس یا کسی اور سرکاری ادارے کا کوئی بھی ملازم ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ٹمبر مافیا کے خلاف پولیس کی کارروائیاں مزید تیز کی جا رہی ہیں اور جنگلاتی وسائل کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو کسی صورت رعایت نہیں دی جائے گی۔