اب پاکستان میں وہ افغان رہے گا جس کے پاس ویزا ہوگا، وزیراعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں فیصلہ

17

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب پاکستان میں وہ افغان رہے گا جس کے پاس ویزا ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں تین صوبوں کے وزرائےاعلیٰ، وزیر اعظم آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا شریک نہیں ہوئے، ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔

اجلاس میں افغان مہاجرین سے متعلق معاملات زیرغورآئے اور افغانستان کی جانب سے دراندازی، اشتعال انگیزی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کوافغان مہاجرین کی وطن واپسی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی مرحلہ وار وطن واپسی شروع کی گئی، 16اکتوبر2025 تک 14لاکھ77ہزار592 افغانیوں کو واپس بھیجاجاچکا۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین کوکسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی اور افغان مہاجرین کی وطن واپسی جلد یقینی بنائی جائے گی، افغانستان کی جانب ایگزٹ پوائنٹس کوبڑھایا جارہاہے تاکہ افغانیوں کی وطن واپسی سہل اور تیزی سے ممکن ہو سکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ پاکستان میں صرف انہی افعان باشندوں کواجازت ہوگی جن کےپاس ویزاہوگا۔ بریفنگ میں کہا گیاکہ پاکستان میں غیرقانونی افغان باشندوں کو پناہ دینا اورانہیں گیسٹ ہاؤسزمیں قیام کی اجازت قانوناً جرم ہے۔

وزیرِاعظم نے غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے دوران باعزت طریقے سے پیش آنے کی ہدایت کی

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام ہم سے سوال کرتے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی؟

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، انہیں مبارک باد دی ، وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی، خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں