پاکستان تحریک انصاف کے ہزارہ ڈویژن کے ریجنل سیکرٹری جنرل سردار خان کے خلاف کیس

65

مانسہرہ: مانسہرہ کے رہائشی محمد ولید ولد صابر نے پاکستان تحریک انصاف کے ہزارہ ڈویژن کے ریجنل سیکرٹری جنرل سردار خان کے خلاف کیس دائر کر رکھا تھا کہ سردار خان نے محلہ فوجی فانڈیشن میں کرایہ کا مکان اس کے بیٹے پر فروخت کر دیا ہے۔

جس پر سردار خان مدعی مقدمہ کی رقم واپس کرنے کے لیے چیک دیا جو باونس ہو گیا اور اس کی بنیاد پر جعلی چیک کا مقدمہ قائم ہوا ،سردار خان نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی جسے گیارہ نومبر کو ایڈیشنل سیشن جج مانسہرہ کی عدالت نے خارج کرکے سردار خان کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ۔

زرائع کے مطابق عدالت سے مسلسل غیر حاضری کی بنا پر عدالت نے نے ملزم کا شناختی کارڈ بھی بلاک کر رک رکھا ہے۔گیارہ نومبر کو عدالت کے حکم پر گرفتار ہونے اور ٹارگٹ کیس ہونے کی وجہ سے پانچ دن جیل میں رہنے کے بعد پندرہ نومبر کو ضمانت پر رہا ہو گیا ہے۔

کیس کی تفصیل:

ایف آئی آر نمبر 1275 مورخہ 20 نومبر 2019 تھانہ سٹی مانسہرہ میں درج کرائی گئی تھی۔ مدعی ولید ولد صابر نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزم نے تقریباً ڈھائی سال قبل فوجی فاؤنڈیشن میں واقع ایک کرایہ پر دیا گیا مکان دھوکے سے 25 لاکھ روپے کے عوض اس کے بیٹے کو فروخت کر دیا۔

بعد ازاں حقیقت معلوم ہونے پر احتجاج کرنے پر ملزم نے رقم کی واپسی کے لیے چیک نمبر 2289855271 جاری کیا، جو بینک میں پیش کیے جانے پر ڈس آنر ہو گیا۔ مدعی نے موقف اپنایا کہ ملزم نے دانستہ فراڈ کیا اور اسے مالی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

عدالتی کارروائی اور فیصلہ

عدالت کے ریکارڈ کے مطابق ملزم پہلے ضمانت پر رہا لیکن مسلسل غیر حاضری کے باعث اس کی ضمانت 14 اکتوبر 2025 کو منسوخ کر دی گئی۔ مزید یہ کہ عدالت نے اسے دفعہ 512 ض ف کے تحت غیر حاضر قرار دیتے ہوئے اس کے ضمانتی مچلکے 514 ض ف کے تحت ضبط کر لیے تھے۔

درخواست کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ موکل بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہ ہو سکا اور KATH مانسہرہ کی 27 ستمبر 2025 کی میڈیکل پرچی پیش کی جس میں 10 روز بیڈ ریسٹ درج تھا۔
تاہم عدالت نے قرار دیا کہ بیڈ ریسٹ 6 اکتوبر 2025 کو ختم ہوچکا تھا جبکہ ملزم اس کے بعد بھی متعدد بار غیر حاضر رہا، لہٰذا اس کا عذر قابلِ قبول نہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ قبل از گرفتاری ضمانت غیر معمولی ریلیف ہے جو صرف انہی ملزمان کو دیا جا سکتا ہے جو نیک نیتی کے ساتھ عدالت سے رجوع کریں۔ لیکن موجودہ کیس میں ملزم کا رویہ اس معیار پر پورا نہیں اترتا۔

عدالت نے حتمی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم سردار محمد خان کی قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں