مانسہرہ: مانسہرہ ایڈیشنل سیشن جج ١٧ماڈل کورٹ نے میاں بیوی کے قتل اقدام کے مقدمہ میں جرم ثابت ھونے پرمحمد آصف ولد عطا ئی خان کو سزاۓ موت اورپانچ لاکھ روپے جرمانہ مقتول کی بیوی کو زخمی کرنے کے اقدام قتل ک مقد مہ میں دس سال قید اور دو لاکھ جرمانہ اور غیر قانونی اسلحہ کے جرم میں مزید ایک سال قیداسی مقدمہ میں مستغیثہ کو زخمی کرنے کے جرم میں دوسال قید اورپچاس ھزار جرمانے کی سزا سنادی ایف آئی آر کے مطابق کے مقتول کی بیوی مسماة بشرٰی بی بی نے موقف آپنایاکہ محمد آصف ھمارے گھر کراچی آیا ھوا تھا ۔
جو رشتے میں میرے خاوند کا بھتیجا لگتا ھے میرا خاوند آپنے کمرے میں سویا ھواتھا کہ اس نے کمرے میں جا کر فائرنگ کردی فائرنگ کی آواز سن کر میں کمرے کی طرف گی جس مجھ پر بھی بارداہ قتل فائرنگ شروع کردی۔
جس کی فائرنگ سے میں زخمی ھوگئ پولیس تھانہ بفہ خورد نے مضروبہ مستغیثہ کی کے بیان کی روشنی میں مقدمہ درج کر کے چالان مکمل عدالت میں پیش کیا مقتول کی طرف سے مقدمہ کی پیروی ممتاز قانون دان یاسر مصطفیٰ خان ایڈوکیٹ نے کی اور موقف اپنایا کہ ملزم نے دوران تفتیش ربروۓ پولیس کے روبرو اپنے بیان میں اپنے جرم کااعتراف کیا ھے۔
اور موقع کی نشاندھی کرتے ھوۓ آلہ قتل بھی حوالہ پولیس کردیا ھے وقوعہ کا صرف سنگل ملزم ھے جبکہ زخمی مستغیثہ وقوعہ کی ایک زخمی اور چشمدید گواہ ھے جو ایک ثابت شدہ مقدمہ ھے ملزم نے انتہائی گھناونے جرم کا ارتکاب کیا ھے جو کسی داد رسی کا حقدار نہیں ھے۔