مانسہرہ نیوز ڈیسک: محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا نے آگاہ کیا ہے کہ اسکول لیڈرز (BPS-16) کی تعیناتیاں کنٹریکٹ ایمپلائمنٹ پالیسی 2002 کے تحت خالصتاً عارضی و کنٹریکٹ بنیادوں پر کی گئی تھیں۔ ان کے تقرر کے احکامات یکم دسمبر 2022 کو جاری ہوئے اور مدت 30 نومبر 2025 کو مکمل ہو کر ختم ہو چکی ہے۔
محکمہ نے بتایا کہ کنٹریکٹ میں توسیع کی تجویز 15 ستمبر 2025 کو متعلقہ محکمے کو بھیجی گئی تھی، مگر تاحال اس پر کوئی فیصلہ موصول نہیں ہوا۔ اس وجہ سے اسکول لیڈرز کے کنٹریکٹ 30 نومبر 2025 کو خود بخود ختم ہو چکے ہیں۔
کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد اسکول لیڈرز کا کوئی قانونی سرکاری اسٹیٹس باقی نہیں رہا، لہٰذا ان کی جانب سے اسکول وزٹس، نگرانی، رپورٹنگ یا کسی بھی قسم کی انتظامی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں۔ اسی بنیاد پر ضلعی تعلیمی افسران کو ان کے اختیارات ختم کرنے کی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔
محکمہ نے واضح کیا ہے کہ:
کنٹریکٹ ایمپلائمنٹ پالیسی 2002 میں ختم شدہ کنٹریکٹ میں توسیع یا بحالی کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔
صوبائی کابینہ بھی پالیسی کے برخلاف کوئی فیصلہ نہیں کر سکتی۔
کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد تنخواہ کی ادائیگی غیر مجاز اخراجات کے زمرے میں آئے گی اور آڈٹ اعتراضات کا باعث بنے گی۔
کنٹریکٹ کے بعد کسی بھی تربیت یا سرکاری سرگرمی میں شرکت قواعد کے خلاف ہے۔
دوبارہ تعیناتی کی صورت میں اسے نئی تقرری سمجھا جائے گا، جس کے لیے اشتہار، اوپن میرٹ اور مکمل بھرتی کا عمل لازم ہوگا۔
بغیر فنانس ڈیپارٹمنٹ کی منظوری کوئی بھی فیصلہ مالی و قانونی طور پر ناقابلِ قبول ہوگا۔
اس معاملے میں جلد بازی یا قواعد کے خلاف اقدام سے عدالتی مقدمات اور رِٹ پٹیشنز کا شدید خطرہ ہے۔
آخر میں محکمہ نے سیکرٹری ایجوکیشن سے درخواست کی ہے کہ اس حساس اور قانونی طور پر پیچیدہ معاملے پر واضح رہنمائی اور آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا جائے تاکہ محکمہ کسی قانونی یا مالی بحران سے بچ سکے۔