بریڑی، مانسہرہ: ہندو مذہب میں ایک روحانی اور تاریخی مقام

60

بریڑی، مانسہرہ: ہندو مذہب میں ایک روحانی اور تاریخی مقام

بریڑی (Brerhi)، مانسہرہ کے شمال میں واقع ایک خاموش پہاڑی ، قدرتی حسن اور تاریخی اہمیت کا نایاب امتزاج ہے۔ یہ علاقہ صدیوں سے مختلف مذاہب اور ثقافتوں کا مرکز رہا ہے، خصوصاً ہندو مت میں اس کا مقام روحانی اور مقدس سمجھا جاتا ہے۔


بریڑی کا جغرافیہ

بریڑی ضلع مانسہرہ کے مشرقی علاقے میں واقع ہے اور یہ مقام دریائے سرن، بلند پہاڑوں، چشموں اور سرسبز وادیوں کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری سکون اور روحانی فضا اسے قدیم مذہبی رسومات کے لیے موزوں مقام بناتی ہے


ہندو مذہب میں بریڑی کی اہمیت

🔸 پانڈوؤں سے منسوب روایات

بریڑی کی پہاڑیوں اور غاروں کو ہندوؤں کی مقدس کتاب مہابھارت کے کردار “پانڈو” بھائیوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ روایت کے مطابق، وہ اپنے جلاوطنی کے دنوں میں اس علاقے میں مقیم رہے۔ یہاں موجود “پانڈو گفا” (Pando Caves) ان روایات کو تقویت دیتی ہیں۔

> حوالہ جات:

Dr. Ahmad Hasan Dani – Historic City of Taxila, 1997

Hazara University Dept. of Archaeology – Field notes-2012
🔸 قدیم مندر اور مذہبی آثار

بریڑی اور اس کے نواح میں ہندو طرزِ تعمیر کے کھنڈرات، شِولنگ، سنسکرت کتبے، اور مندروں کے نشانات موجود ہیں۔ یہ آثار اس بات کی شہادت دیتے ہیں کہ یہ علاقہ ہندو مت کے ماننے والوں کے لیے عبادت کا مرکز رہا ہے۔

> حوالہ جات:

Govt of KPK – Annual Report of Archaeology Department, 2021

Prof. Farooq Swati – Archaeological Survey of Hazara, 2018

🔸 مقدس چشمے اور یاترا

بریڑی میں موجود قدرتی چشموں کو ہندو روایات میں “پوتر جل” مانا جاتا ہے، جہاں یاتری غسل کرکے پوجا کیا کرتے تھے۔ بعض زائرین اب بھی ان جگہوں پر خاموشی سے حاضری دیتے ہیں۔

> حوالہ جات:

Oral interviews with local elders – بریڑی (2023)

University of Peshawar Journal – Study of Hindu Pilgrimage Sites, 2019

🔸 نوآبادیاتی حوالہ جات

انگریز ماہرِ آثارِ قدیمہ سر اوریل اسٹائن (Sir Aurel Stein) نے مانسہرہ کے قرب و جوار میں ہندو مذہب سے متعلقہ آثار کی نشاندہی کی، اگرچہ “بریڑی” نام مخصوص طور پر استعمال نہیں ہوا، مگر برطانوی گزیٹیئرز میں علاقے کی ہندو شناخت کا ذکر ملتا ہے۔

> حوالہ جات:

Aurel Stein – On Ancient Tracks, 1933

British India Gazetteer – NWFP Volume, 1890

تحفظ اور موجودہ صورتحال

بریڑی جیسے تاریخی اور مذہبی مقامات حکومتی عدم توجہ اور مقامی علم کی کمی کے باعث معدوم ہو رہے ہیں۔ اگر بروقت قدم نہ اٹھایا گیا تو ہم اپنی ہزاروں سال پرانی تہذیب سے مکمل طور پر کٹ جائیں گے۔

✅ تجاویز برائے تحفظ:

بریڑی کو “محفوظ آثارِ قدیمہ” قرار دیا جائے

باقاعدہ آثارِ قدیمہ کی کھدائی و تحقیق کی جائے

مذہبی سیاحت (Religious Tourism) کو فروغ دیا جائے


بریڑی، مانسہرہ صرف ایک پہاڑی نہیں بلکہ برصغیر کے قدیم مذاہب کی مشترکہ تہذیب کا ایک خاموش گواہ ہے۔ اس کی ہندو مذہب میں اہمیت، قدیم آثار اور روحانی ماحول، اسے ثقافتی ورثہ قرار دینے کے لیے کافی ہیں۔ اگر بروقت اقدامات کیے جائیں تو یہ مقام نہ صرف تحقیقی دلچسپی کا مرکز بن سکتا ہے بلکہ سیاحت و مذہبی یاترا کے لیے بھی عالمی نقشے پر آ سکتا ہے۔


📸 اگر آپ کے پاس بریڑی یا اس کے آثارِ قدیمہ کی تصاویر موجود ہوں تو ہمیں info@mansehra.com پر بھیجیں تاکہ ہم انہیں شامل کر سکیں۔

📍 مزید تحقیق کے لیے مشورہ ہے کہ Hazara University، KPK آثارِ قدیمہ ڈیپارٹمنٹ، اور مقامی تاریخ دانوں سے رابطہ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں