مانسہرہ : ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز کے زیر اہتمام NFC Share and Merged Areas: Challenges faced by Khyber Pakhtunkhwaکے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔سیمینار کے ریسورس پرسن پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ ڈاکٹر عادل سیماب تھے۔
انہوں نے سیمینار میں شریک مختلف تعلیمی شعبوں کے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، جیو پولیٹیکل حساسیت اورقبائلی اضلاع کے انضمام جیسے بڑے چیلنجز سے نبردآزما ررہنے کی وجہ سے صوبے کی مالی ضروریات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر عادل نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی بحالی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، امن و امان کے استحکام اور سماجی خدمات کی فراہمی کے لیے اضافی مالی وسائل درکار ہیں جس کے لئے حکومتی سطح پر بھرپور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عادل نے کہا کہ صوبائی پالیسی سازوں کو اس اہم مسئلے پر سنجیدہ حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی تاکہ نیشنل فنانس کمیشن میں صوبے اور وفاق کے مابین ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے صوبےکے لئے جائز مالی حقوق حاصل کرکے خیبر پختونخوا ہ میں عوام کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لئے کام کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ملکی مالیاتی ڈھانچے، صوبائی حقوق اور آئینی تقاضوں سے باخبر رہیں تاکہ وہ مستقبل میں ملک کے مضبوط معاشی نظام کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
اس سے قبل وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ معدنی دولت سے مالا مال ہے اور صرف ضلع لکی مروت کے گیس کے ذخائر ملکی ضروریات کا 70فیصد پورا کرنے کے لئے کافی ہیں۔وائس چانسلر نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو ہر قسم کے موسم، زرخیز زمین اور معدنی وسائل سے نواز ا ہے جسے موثر اوردرست منصوبہ بندی کے ذریعے استعمال کرکے پاکستانی کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں کھڑا کیا جا سکتا ہے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا کام نئے علم کی تخلیق ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ یونیورسٹی کے جیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے تحت معدنی وسائل پر تحقیق کے لئے مائینز اینڈ منرلز پروگرام کا اجراء کیا جائے تاکہ صوبے میں موجود معدنی ذخائر کی دریافت کے لئے کام کیا جا سکے۔ وائس چانسلر نے نیشنل فنانس کمیشن میں خیبر پختونخواہ کے مالی مطالبات کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔سیمینار میں چاروں فیکلٹیز کے ڈینز، پروفیسرز ، انتظامی افسران اور طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔