خیبر پختونخوا میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کی قلت اور گیس بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے

3

مانسہرہ: خیبر پختونخوا میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کی قلت اور گیس بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، شہری دوہرے بحران بجلی لوڈشیڈنگ اور گیس کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور متعلقہ ادارے حالات کو قابو کرنے کیلئے ہنگامی نوعیت کے فیصلوں پر غور کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبے بھر میں بڑھتے ہوئے قدرتی گیس بحران سنگین ہونے کے پیش نظر حکومت نے سی این جی سیکٹر کیلئے سخت اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ ماہ سے ہفتے میں دو دن کیلئے سی این جی سٹیشن بند کرنے کی تجویز پر سنجیدگی سے زیرغور جاری ہے، تاکہ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کسی حد تک برقرار رکھی جا سکے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ مسلسل بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر کی کمی نے روزمرہ زندگی شدید متاثر کر دی ہے، کئی علاقوں میں گیس صبح و شام مکمل طور پر غائب رہتی ہے جس کے باعث شہری مجبورا 200 سے 500 روپے تک روزانہ ایل پی جی سلنڈرز استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ صرف ابتدائی مرحلہ ہے اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو دوسرے مرحلے میں تین ماہ کیلئے سی این جی سٹیشنوں کی مکمل بندش بھی زیر غور لائی جا سکتی ہے، پشاور، مردان، نوشہرہ، صوابی اور ہزارہ بیلٹ سمیت صوبے کے متعدد علاقوں میں گیس کی قلت ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے جبکہ عوامی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں