ہریپور کی سیاست پر ایک نظر

33

ہری پور کی سیاست ایک بار پھر اپنے عروج پر ہے، جہاں 2013 سے شروع ہونے والی سیاسی کشمکش آج بھی پوری شدت کے ساتھ برقرار ہے۔ 2013 کے عام انتخابات میں اس وقت کا حلقہ این اے 19 ہری پور پر پاکستان تحریکِ انصاف کے راجہ عامر زمان اور مسلم لیگ ن کے عمر ایوب خان آمنے سامنے تھے جس میں عمر ایوب کامیاب قرار پائے۔ بعد ازاں حریف امیدوار کی جانب سے دھاندلی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے دوبارہ انتخاب کا حکم دیا۔2015 کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ کے بابر نواز خان کو ٹکٹ ملا جنہوں نے اُس وقت صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کے باوجود 38 ہزار 112 ووٹوں کی بھاری لیڈ سے راجہ عامر زمان کو شکست دے کر سب کو حیران کر دیا۔

2018 کا سیاسی منظر👉

2018 کے عام انتخابات میں صورتحال یکسر بدل گئی اور تحریک انصاف نے ہزارہ بھر سے کلین سویپ کیا۔ عمر ایوب خان پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ریکارڈ ووٹ لے کر قومی اسمبلی پہنچے۔ آج بھی صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور ایک بار پھر ہری پور کا سیاسی میدان پوری طرح سج چکا ہے۔

موجودہ انتخابی مہم جوڑ توڑ عروج پر👉

عمر ایوب کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی نے ان کی اہلیہ شہرناز عمر ایوب کو میدان میں اتارا ہے جو سابق صدر غلام اسحاق خان کی نواسی بھی ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن نے بابر نواز خان پر بھرپور اعتماد ظاہر کرتے ہوئے انہیں ہی ٹکٹ جاری کیا ہے۔
گزشتہ رات بابر نواز خان نے ہری پور میں زبردست پاور شو کیا جس نے انتخابی فضا کو مزید گرم کر دیا۔ اس کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی طرف سے وزیراعلیٰ کا حویلیاں جلسہ وہ حرارت نہ لا سکا جو ماضی میں پی ٹی آئی کے جلسوں کا خاصہ رہا ہے۔

دونوں جانب سے بھرپور کمپین۔👉

پی ٹی آئی کی جانب سے یوسف ایوب خانجنہیں بابائے بلدیات کہا جاتا ہےکے ساتھ ساتھ ان کے بھائی اکبر ایوب اور ارشد ایوب حلقے میں طوفانی دوروں پر ہیں اور اپنے ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی صفوں میں بھی بھرپور متحرک قیادت سامنے ہے۔
مرتضیٰ جاوید عباسی کیپٹن (ر) صفدر گوہر نواز خان اور ڈاکٹر شائستہ جدون بابر نواز کی کمپین میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور جیت کا بھرپور اعتماد ظاہر کر رہے ہیں۔

فیصلہ کن لمحہ
ہری پور میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے دونوں جماعتوں کی انتخابی سرگرمیاں آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں
اب فیصلہ کل کے سورج کے طلوع ہونے کے ساتھ واضح ہو گا کہ عوام کس امیدوار کو اپنا اعتماد دیتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں